انرجی ڈرنکس کا استعمال آج کل بہت زیادہ ہو رہا ہے، مگر یہ مشروبات آپ کے لیے جان لیوا بھی ثابت ہو سکتے ہیں۔
یہ انتباہ امریکا میں کی جانے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔
مایو کلینک کی تحقیق میں خبردار کیا گیا کہ انرجی ڈرنکس کے استعمال سے اچانک دل کی دھڑکن رک جانے (کارڈک اریسٹ) کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
اس طرح کے مشروبات میں کیفین اور دیگر ایسے اجزاء کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے جو امراض قلب کے شکار افراد کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتے ہیں۔
اس تحقیق میں کارڈک اریسٹ کا سامنا کرنے والے 144 مریضوں کا جائزہ لیا گیا۔
ان میں سے 7 مریض ایسے تھے جنہوں نے کارڈک اریسٹ سے کچھ دیر قبل ایک یا اس سے زیادہ انرجی ڈرنکس استعمال کیے تھے۔
محققین نے دل کے ان مسائل کی جانچ بھی کی جو ان مریضوں کو درپیش تھے۔
اگرچہ تحقیق میں یہ ثابت نہیں ہوا کہ انرجی ڈرنکس کا استعمال براہ راست کارڈک اریسٹ کا سبب بنتا ہے، مگر محققین نے خبردار کیا کہ لوگوں، خصوصاً امراض قلب کے خطرے سے دوچار افراد کو ان مشروبات سے بچنا چاہیے یا کم از کم مقدار میں استعمال کرنا چاہیے۔
انہوں نے بتایا کہ اگرچہ انرجی ڈرنک کے استعمال سے اچانک موت کا خطرہ زیادہ نہیں پایا گیا، مگر ان مشروبات سے صحت کو کوئی فائدہ نہیں ہوتا، البتہ نقصان ہونے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل ہارٹ ردھم میں شائع ہوئے۔
اس سے قبل جنوری 2024 میں ناروے میں کی جانے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ مہینے بھر میں صرف ایک انرجی ڈرنک کا استعمال بھی نیند کے مسائل کا خطرہ بڑھانے کے لیے کافی ہے۔
اس تحقیق میں 18 سے 35 سال کی عمر کے 53 ہزار سے زیادہ افراد کو شامل کیا گیا تھا۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ جو مرد ہر ہفتے 2 سے 3 بار اس مشروب کا استعمال کرتے ہیں، ان میں دیر سے نیند آنے کا امکان 35 فیصد جبکہ 6 گھنٹے سے کم نیند کا خطرہ 52 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
اسی طرح نیند کے دوران جاگنے کا امکان 60 فیصد زیادہ بڑھ جاتا ہے۔
اس کے مقابلے میں ہر ہفتے 2 سے 3 انرجی ڈرنکس پینے کی عادی خواتین میں دیر سے نیند آنے کا امکان 20 فیصد تک بڑھ جاتا ہے جبکہ 6 گھنٹے کم نیند کا خطرہ 58 فیصد اور رات میں جاگنے کا امکان 24 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ جو افراد اس مشروب کا استعمال روزانہ کرتے ہیں، انہیں آدھی رات کو جاگنے کے بعد دوبارہ سونے میں مشکلات کا سامنا ہوتا ہے۔
اس تحقیق کے نتائج بی ایم جے اوپن جرنل میں شائع ہوئے۔