سعودی عرب کا سویڈن کے سفیر کو بلا کر احتجاج ریکارڈ
سعودی عرب نے سویڈن کے سفیر کو طلب کرکے اسٹاک ہوم کی ایک مسجد کے باہر قرآن پاک کی بے حرمتی کی مذمت کی ہے جس کے بعد پوری دنیا سے سفارتی ردعمل سامنے آیا ہے۔
سعودی عرب نے پہلے ہی بدھ کے واقعے کی مذمت کی تھی جو سعودی عرب میں عیدالاضحی کی تعطیلات کے آغاز اور سالانہ حج کے اختتام کے ساتھ ہی ہوا تھا۔
سعودی وزارت خارجہ نے اتوار کو سفیر کو طلب کرتے ہوئے سویڈن پر زور دیا کہ وہ ایسے تمام اقدامات کو روکے جو رواداری، اعتدال پسندی اور انتہا پسندی کو مسترد کرنے کی اقدار کو پھیلانے اور عوام اور ریاستوں کے درمیان ضروری باہمی احترام کو نقصان پہنچانے کی بین الاقوامی کوششوں سے براہ راست متصادم ہوں۔
واقعے کی مذمت کے ساتھ ساتھ عراق، کویت، متحدہ عرب امارات اور مراکش سمیت دیگر ممالک نے بھی سویڈن کے سفیروں کو طلب کرکے احتجاج کیا۔
یہ بھی پڑھیں | پاکستان کا سویڈن سے قرآن پاک کی بے حرمتی کے خلاف سنگین کارروائی کرنے کا مطالبہ
ایران نے اتوار کو کہا کہ وہ سویڈن میں اپنے نئے سفیر کو بھیجنے سے روک رہا ہے۔
سویڈش حکومت کا بیان
سویڈن کی حکومت نے بھی "اسلامو فوبک” ایکٹ کی عوامی سطح پر مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وہ پوری طرح سمجھتی ہے کہ اسلامو فوبک کارروائیاں مسلمانوں کے لیے ناگوار ہو سکتی ہیں اور کسی بھی طرح سے سویڈش حکومت کے خیالات کی عکاسی نہیں کرتی۔
سویڈن کا یہ بیان اسلامی تعاون کی تنظیم (او آئی سی) کی کال کے بعد دیا گیا جو مسلم دنیا کے 57 ارکان پر مشتمل ایک بلاک ہے جس میں مستقبل میں قرآن کی بے حرمتی کو روکنے کے لیے عالمی اقدامات پر زور دیا گیا ہے۔
دریں اثنا، پوپ فرانسس نے کہا کہ مسلمانوں کی مقدس کتاب کی بے حرمتی نے انہیں پریشان کر دیا ہے اور انہوں نے اظہار رائے کی آزادی کے طور پر اس فعل کی اجازت دینے کی مذمت کی اور اسے مسترد کیا۔