پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پیر کو این اے 157 کے ضمنی انتخاب میں اپنی بیٹی مہر بانو قریشی کو امیدوار کے طور پر کھڑا کرنے کے اپنے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ان کی پارٹی کے پاس کوئی بہتر امیدوار ہوتا تو وہ ایسا نہ کرتے۔
این اے 157 ملتان، پی پی 139 شیخوپورہ اور پی پی 241 بہاولنگر میں ضمنی انتخابات 11 ستمبر کو ہوں گے۔ مہر بانو، سابق وزیراعظم و سینیٹر یوسف رضا گیلانی کے صاحبزادے موسیٰ گیلانی اور سیف الرحمان قریشی سمیت 18 سے زائد امیدوار میدان میں ہیں۔ این اے 157 کے ضمنی انتخاب کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرا دیے ہیں۔
اس حلقے کو سابق وزیر خارجہ کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔ موسیٰ گیلانی نے 2012 کے ضمنی انتخاب میں بھی اس نشست پر کامیابی حاصل کی تھی۔
شاہ محمود قریشی نے پیر کو ملتان میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں نے یہ قدم اپنی مرضی سے نہیں اٹھایا۔ ہم نے یہ مشکل فیصلہ عمران خان کے وژن کے مطابق کیا ہے۔
سابق وزیر خارجہ نے ریمارکس دیئے کہ ان کی بیٹی پڑھی لکھی لڑکی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ صحافت کے شعبے سے وابستہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنا کیس صحیح طریقے سے پیش کر سکتی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مہر بانو بھی انتخابی مہم میں حصہ لیں گی۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ قوم کی بیٹیوں کو بحران کی گھڑی میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ خواتین ہماری آبادی کا نصف ہیں۔
یہ بھی پڑھیں | ضمنی الیکشن کی نو سیٹوں پر اکیلے عمران خان الیکشن لڑیں گے
یہ بھی پڑھیں | ایف آئی اے تحریک انصاف کے فارن فنڈنگ کیس کی تحقیقات کرے گی، مریم اورنگزیب
انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے قومی دھارے میں یکساں طور پر اہم کردار ادا کیا ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وہ پارٹی رہنماؤں کو صورتحال سے آگاہ کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تمام رہنما عمران خان کے بیانیے کی حمایت کریں گے اور پارٹی ٹکٹ کا احترام کریں گے۔
ایک سوال کے جواب میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اگر پریڈ گراؤنڈ کی اجازت نہ دی گئی تو پی ٹی آئی 14 اگست کو کسی اور مقام پر جلسہ کرے گی۔
این اے 157 قریشی کے بیٹے زین قریشی نے خالی کیا تھا جنہوں نے پنجاب اسمبلی کے پی پی 217 سے ایم پی اے کی حیثیت سے الیکشن لڑا تھا اور حال ہی میں ہونے والے ضمنی انتخاب میں مسلم لیگ ن کے امیدوار سلمان نعیم کو شکست دی تھی۔
پی ٹی آئی کارکنوں کا احتجاج
شاہ محمود قریشی کا یہ تبصرہ ان کی بیٹی کی امیدواری کے خلاف پارٹی کارکنوں کی ایک بڑی تعداد کے احتجاج کے بعد آیا ہے۔ گزشتہ ہفتے، پارٹی کے مقامی رہنما انجینئر وسیم عباس کی قیادت میں پی ٹی آئی کے کارکنوں کی ایک بڑی تعداد نے ملتان میں ای سی پی کے دفتر کے باہر قریشی اور ان کے خاندان کے خلاف پارٹی میں خاندانی سیاست کو فروغ دینے پر احتجاج درج کرایا تھا۔