کیل مہاسوں کی دوائیں
چہرے کےدانے یا کیل مہاسے کی دوائیں سوجن کو کم کرکے یا بیکٹیریل انفیکشن کا علاج کرکے کام کرتی ہیں۔ زیادہ تر آپ کو چار سے آٹھ ہفتوں تک نتائج واضح نظر نہیں آتے ہیں۔
آپ کے دانوں یا کیل مہاسوں کو مکمل طور پر صاف ہونے میں کئی مہینے یا سال لگ سکتے ہیں۔
چہرے کے دانوں کا علاج کیا ہے؟
آئیے ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ اس کے لئے بہترین دوائیں کون سی ہیں؟
ریٹائنائڈز جیسی دوائیں
وہ دوائیں جن میں ریٹینائک ایسڈ یا ٹریٹینائن ہوتے ہیں وہ اکثر معتدل مہاسوں کے لیے مفید ہوتی ہیں۔ یہ کریم، جیل اور لوشن کے طور پر مارکیٹ سے ملتی ہیں. آپ ایسی دوا کو شام کے وقت لگائیں اور ہفتے میں تین بار لگانا شروع کریں پھر روزانہ جب آپ کی جلد اس کی عادی ہو جائے تو اس کو بھلے روز لگا لیں۔ یہ آپ کےچہرے کے دانوں اور کیل مہاسوں کے لئے مفید رہے گا۔
یہ بھی پڑھیں | دبلے پتلے جسم کو موٹا کیسے کریں؟
یہ بھی پڑھیں | بخار کا گھریلو علاج کیا ہے؟
اینٹی بائیوٹکس
یہ جلد کے اضافی بیکٹیریا کو مار کر لالی اور سوجن کو کم کرتے ہیں۔ علاج کے پہلے چند مہینوں میں آپ ریٹینائیڈ اور اینٹی بائیوٹک دونوں استعمال کر سکتے ہیں۔ اینٹی بائیوٹک صبح کے وقت اور ریٹینائڈ شام کو لگائی جاتی ہے۔ اینٹی بائیوٹک کے خلاف مزاحمت پیدا ہونے کے امکانات کو کم کرنے کے لیے اکثر اینٹی بائیوٹکس کو بینزول پیرو آکسائیڈ کے ساتھ ملایا جاتا ہے۔ مثال کے طور پر بینزوئیل پیرو آکسائیڈ کو کلینڈامائسن (بینزاکلن، ڈواک، دیگر) اور اریتھرومائسن بینزوئیل پیرو آکسائیڈ (بینزامائسن) کے ساتھ ملا کر استعمال کیا جاتا ہے۔ صرف ٹاپیکل اینٹی بائیوٹکس کا استعمال بہتر نہیں ہے۔
ایزیلک ایسڈ اور سیلیسیلک ایسڈ
ایزیلک ایسڈ ایک قدرتی طور پر پیدا ہونے والا تیزاب ہے جو خمیر سے تیار ہوتا ہے۔ اس میں اینٹی بیکٹیریل خصوصیات ہیں۔ ایک 20 فیصد ایزیلک ایسڈ کریم یا جیل ایک دن میں دو بار استعمال کرنا بہت سے روایتی مہاسوں اور دانوں کے علاج کے طور پر مؤثر ہے.
اس کے اثرات میں جلد کی رنگت اور جلد کی معمولی جلن شامل ہیں۔
کسی بھی دوا کو استعمال کرنے سے پہلے متعلقہ ڈاکٹر سے رائے لازمی لی لیں۔ از خود کوئی بھی دوا استعمال نا کریں۔