چئیرمین نیب نے استعفی دے دیا
آفتاب سلطان نے آج منگل کو قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
موجودہ حکومت نے گزشتہ سال جولائی میں ریٹائرڈ جسٹس جاوید اقبال کے چیئرمین نیب کے عہدے سے سبکدوش ہونے کے بعد آفتاب سلطان کو اینٹی کرپشن واچ ڈاگ کے سربراہ کے عہدے پر تعینات کیا تھا۔
استعفی ذاتی وجوہات کی بنا پر پیش کیا گیا
وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ آفتاب سلطان نے ذاتی وجوہات کی بناء پر اپنا استعفیٰ وزیراعظم شہباز شریف کو پیش کیا ہے۔
وزیراعظم نے آفتاب سلطان کی خدمات کو سراہا اور ان کی ایمانداری اور راست بازی کو سراہا۔ تاہم وزیراعظم نے آفتاب سلطان کا استعفیٰ قبول کر لیا ہے۔
جیو نیوز نے رپورٹ کیا ہے کہ آفتاط سلطان نے استعفیٰ اس لئے دیا کہ ان سے کہا گیا تھا کہ وہ کچھ ایسی چیزیں کریں جو ان کے لیے ناقابل قبول تھیں۔
.یہ بھی پڑھیں | منی بجٹ منظور ہو گیا
.یہ بھی پڑھیں | امریکہ کا عمران خان کی ’بلیم گیم‘ میں شامل ہونے سے انکار
آفتاب اقبال کی پروفائل
آفتاب سلطان پنجاب یونیورسٹی سے لاء گریجویٹ ہیں جنہوں نے بعد میں کیمبرج یونیورسٹی سے ایل ایل ایم کیا اور یونیورسٹی آف ایڈنبرا سے فقہ/قانونی علوم میں ایم ایس سی بھی کیا۔
سال 2002 میں، سرگودھا میں ایک علاقائی پولیس افسر کے طور پر، آفتاب سلطان نے اس وقت کے چیف ایگزیکٹو، ریٹائرڈ جنرل پرویز مشرف کی طرف سے بلائے گئے ریفرنڈم کے دوران انتظامیہ کی مدد کرنے سے انکار کر دیا۔
انہوں نے بنک آف پنجاب کے مشہور کیس کے بارے میں بطور ایڈیشنل انسپکٹر جنرل پولیس سپریم کورٹ کی ہدایت پر 5000 صفحات پر مشتمل رپورٹ بھی تیار کی۔
آفتاب سلطان کو تفتیشی افسر مقرر
سپریم کورٹ نے نیب کی جانب سے کی جانے والی تحقیقات پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے آفتاب سلطان کو تفتیشی افسر مقرر کیا تھا۔
آفتاب سلطان 7 جون 2013 سے خدمات انجام دینے کے بعد 3 اپریل 2018 کو آئی بی کے سربراہ کے طور پر ریٹائر ہوئے تھے۔
انہوں نے چار وزرائے اعظم یوسف رضا گیلانی، راجہ پرویز اشرف، نواز شریف اور شاہد خاقان عباسی کے تحت پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کی دو دو حکومتوں میں خدمات انجام دیں۔