پنجاب حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ سرکاری ملازمین کو سالانہ بنیادوں پر پینشن میں اضافے کا جو سلسلہ جاری تھا، اسے ختم کر دیا جائے گا۔ یہ اقدام مالیاتی خسارے کو کم کرنے اور بجٹ کے توازن کو بہتر بنانے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی حکومت نے دیگر مالیاتی اصلاحات پر بھی غور شروع کر دیا ہے تاکہ مالیاتی دباؤ کو کم کیا جا سکے۔
سالانہ پینشن اضافے کا پس منظر
پنجاب حکومت نے طویل عرصے سے سرکاری ملازمین کے لیے ہر سال پینشن میں اضافے کا سلسلہ جاری رکھا تھا، جو مہنگائی اور بڑھتی ہوئی مالی ضروریات کے پیش نظر کیا جاتا تھا۔ تاہم، موجودہ مالیاتی دباؤ کی وجہ سے حکومت کو اس پالیسی پر نظر ثانی کرنا پڑی۔
حکومتی ذرائع کے مطابق، پینشن میں سالانہ اضافے کو ختم کرنے کا فیصلہ اس وجہ سے کیا گیا ہے کہ صوبے کے بجٹ پر غیر ضروری بوجھ کم کیا جا سکے۔ اس کے بدلے حکومت ملازمین کے دیگر مالیاتی فوائد پر غور کر رہی ہے، تاکہ ان کی مالی مشکلات کو کم کیا جا سکے۔
سالانہ اضافہ ختم ہونے پر ملازمین کی رائے
سرکاری ملازمین نے اس فیصلے پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے اور اسے ان کے مالی حقوق پر حملہ قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پینشن میں اضافہ ان کے بڑھاپے کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ضروری ہے۔