ہمدردی کے مشن پر، پاکستان کا امدادی طیارہ جمعہ کو مصر میں اترا، جس میں ضروری سامان، بشمول خیمے، کمبل اور ادویات شامل تھیں۔ جو کہ جنگ زدہ غزہ کے لوگوں کے لیے مفید ثابت ہو گا۔ یہ امداد ایک نازک وقت پر پہنچی ہے کیونکہ غزہ میں جاری تنازعہ شدید نقصانات اٹھا رہا ہے۔
100 ٹن انتہائی ضروری طبی سامان اور انسانی امداد سے لدا ایک چارٹرڈ طیارہ جمعرات کی سہ پہر اسلام آباد سے مصر کے لیے روانہ ہوا۔ امدادی سامان کا مقصد جاری بحران سے متاثرہ لوگوں کی تکالیف کو کم کرنا ہے۔
مصر میں العریش پر اترنے پر، انسانی ہمدردی کی بنیاد پر سامان کو پاکستانی سفیر ساجد بلال نے باضابطہ طور پر مصری ہلال احمر کے حوالے کیا۔ اس مقام سے سامان غزہ پہنچایا جائے گا جہاں وہ ضرورت مندوں کو اہم مدد فراہم کریں گے۔
غزہ کی صورتحال تشویشناک ہے، رپورٹس کے مطابق 7 اکتوبر کو تنازع شروع ہونے کے بعد سے اب تک اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 3,785 فلسطینی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
مزید یہ کہ پاکستان تنازع کے خاتمے کے لیے بین الاقوامی مداخلت کے لیے سرگرم عمل ہے۔ ایک حالیہ پریس بریفنگ میں دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پر زور دیا کہ وہ غزہ میں جنگ بندی کے حصول میں اہم کردار ادا کرے۔ پاکستان اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے جاری کردہ مشترکہ اعلامیے کا خیرمقدم کرتا ہے، جو خطے میں امن کے لیے بین الاقوامی اتحاد اور حمایت کی اہمیت پر زور دیتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں | نوکیا مارکیٹ کے چیلنجنگ حالات کے درمیان ملازمتوں میں کمی کرے گا۔
پاکستان جہاں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی بحث کے نتائج پر مایوسی کا اظہار کرتا ہے، وہ اس بحران کے فوری اور پرامن حل کی وکالت کرتا رہتا ہے۔ قوم اس بات پر یقین رکھتی ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو غزہ میں جاری تنازعات اور بمباری کو فوری طور پر ختم کرنے کے لیے اپنے مقرر کردہ کردار کو بروئے کار لانا چاہیے