پاکستان اور افغانستان کا مل کر دہشت گردی کے خطرات سے نمٹنے کا عزم
پاکستان اور افغانستان نے دہشت گردی کے خطرے سے نمٹنے اور کثیر جہتی دوطرفہ تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے باہمی تعاون پر اتفاق کیا ہے۔
دفتر خارجہ نے اپنی ہفتہ وار بریفنگ میں وزیر دفاع خواجہ آصف کی کابل میں اعلیٰ سطحی وفد کی قیادت کرنے کے بارے میں بتایا۔
یہ بھی پڑھیں | پاکستان میں پیٹرول قیمتیں کب بڑھیں گی؟
یہ بھی پڑھیں | پرویز مشرف کے لئے دعا؛ پارلیمنٹ تقسیم
اپنی مصروفیات کے دوران، وفد نے افغان عبوری حکومت کی اعلیٰ قیادت سے ملاقاتیں کیں جن میں نائب وزیراعظم ملا عبدالغنی برادر اخوند، وزیر دفاع مولوی محمد یعقوب مجاہد، وزیر داخلہ سراج الدین حقانی اور وزیر خارجہ امیر خان متقی شامل تھے۔
ٹی ٹی پی متعلق بات چیت کی گئی
دفتر خارجہ نے کہا کہ خطے میں دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے خطرے. الخصوص ٹی ٹی پی کے بارے میں بات چیت کی گئی۔ وزیر دفاع کے دورہ افغانستان کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ بات چیت سیکیورٹی اور انسداد دہشت گردی کے معاملات کے گرد گھومتی ہے اور دونوں فریقین کے درمیان اس معاملے کے تمام پہلوؤں پر بات چیت کی گئی۔
اسے سیکیورٹی اور انسداد دہشت گردی سے متعلق ایک حساس معاملہ قرار دیتے ہوئے، ترجمان نے میڈیا کے ساتھ پیش رفت متعلق اضافی تفصیلات بتانے سے انکار کیا۔