مری کی تاریخ
مری، پاکستان کا ایک معروف سیاحتی مقام، برطانوی دور سے لے کر آج تک اپنی خوبصورتی اور قدرتی مناظر کی وجہ سے مشہور ہے۔ 19ویں صدی کے اوائل میں، مری کو برطانوی حکومت نے دریافت کیا اور اسے اپنا گرمیوں کا دارالحکومت بنایا۔ انگریز حکام نے اس مقام کو سمر ریزورٹ کے طور پر منتخب کیا کیونکہ یہاں کا موسم گرمیوں میں بھی ٹھنڈا اور خوشگوار رہتا تھا۔
مری کی بنیاد 1851 میں رکھی گئی اور اسے منصوبہ بندی کے تحت تعمیر کیا گیا تھا۔ انگریزوں نے یہاں متعدد گرجا گھروں، اسکولوں، اور رہائشی مکانات کی تعمیر کی۔ اس کے ساتھ ساتھ مری میں متعدد سڑکیں بھی بنائی گئیں جو آج بھی سیاحوں کے لئے اہم ترین روٹس ہیں۔ برطانوی دور کے بعد، مری پاکستانی حکومت کے زیر انتظام آگیا، لیکن اس کی اہمیت اور خوبصورتی میں کوئی کمی نہیں آئی۔
مری کے مشہور مقامات
مال روڈ
مال روڈ مری کا سب سے معروف اور مرکزی علاقہ ہے، جہاں ہر سال لاکھوں سیاح آتے ہیں۔ یہ سڑک مری کے قلب میں واقع ہے اور اس کے دونوں اطراف میں مختلف قسم کی دکانیں، ریستوران، اور کیفے موجود ہیں۔ یہاں سیاح رات کے وقت بھی خریداری اور تفریح کا لطف اٹھا سکتے ہیں۔
پتریاٹہ (نیو مری)
پتریاٹہ، جسے نیو مری بھی کہا جاتا ہے، مری کے قریب ایک اور خوبصورت مقام ہے۔ یہاں چیئر لفٹ اور کیبل کار کی سواری کا خصوصی انتظام ہے، جو سیاحوں کو مری کی پہاڑوں اور جنگلات کے دلکش مناظر کا نظارہ فراہم کرتی ہے۔ یہ جگہ خاندانوں کے لئے خاص طور پر دلچسپ ہوتی ہے۔
کشمیر پوائنٹ
کشمیر پوائنٹ مری کا سب سے بلند مقام ہے اور یہاں سے کشمیر کی وادیاں نظر آتی ہیں۔ یہ مقام مری کی سرد ہواؤں اور خوبصورت مناظر کے لئے جانا جاتا ہے۔ سیاح یہاں آکر آرام کر سکتے ہیں اور قدرتی مناظر کا لطف اٹھا سکتے ہیں۔
بھوربن
بھوربن، مری کے قریب واقع ایک چھوٹا سا قصبہ ہے جو اپنے پرتعیش ہوٹلوں اور ریزورٹس کے لئے مشہور ہے۔ یہاں کا پی سی ہوٹل پاکستان کے چند بہترین ہوٹلوں میں شمار ہوتا ہے۔ بھوربن میں رہنے والے سیاح یہاں کے سرسبز میدانوں اور قدرتی مناظر سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔
ایوبیہ نیشنل پارک
ایوبیہ نیشنل پارک مری کے قریب واقع ہے اور اس کا رقبہ 3312 ایکڑ پر مشتمل ہے۔ یہ پارک جنگلی حیات اور ہائیکنگ کے شوقین افراد کے لئے ایک بہترین مقام ہے۔ یہاں مختلف قسم کے پرندے اور جانور دیکھے جا سکتے ہیں۔ چیئر لفٹ اور ہائیکنگ ٹریلز سیاحوں کے لئے خصوصی کشش کا باعث ہیں۔
مری گرجا گھر
مری کا گرجا گھر 1857 میں تعمیر ہوا اور یہ مری کی قدیم ترین عمارتوں میں سے ایک ہے۔ یہ چرچ انگریزوں کے دور کی یادگار ہے اور یہاں کا طرز تعمیر برطانوی اثرات کی عکاسی کرتا ہے۔ آج بھی یہ گرجا گھر سیاحوں کے لئے ایک اہم مقام ہے۔
مری کی موجودہ صورتحال
مری آج بھی پاکستان کے اہم ترین سیاحتی مقامات میں سے ایک ہے۔ موسم گرما میں یہاں کے ہوٹل، گیسٹ ہاؤسز، اور ریزورٹس سیاحوں سے بھر جاتے ہیں۔ تاہم، سردیوں کے موسم میں بھی مری کی سیر کا اپنا ایک الگ لطف ہوتا ہے، خاص طور پر برف باری کے دوران۔ حکومت پاکستان نے مری کی ترقی اور سیاحت کو فروغ دینے کے لئے متعدد منصوبے شروع کیے ہیں، جن میں نئے ہوٹلوں کی تعمیر، سڑکوں کی مرمت، اور دیگر سہولیات کی فراہمی شامل ہے۔