مسجد الحرام میں مناسک حج کی ادائیگی کا آغاز ہو چکا ہے جبکہ غلاف کعبہ مکرمہ کو بھی تبدیل کر دیا گیا ہے۔ غلاف کعبہ کی تبدیلی کے روح پرور منظر میں کورونا وائرس کی بنا پر کم افراد شریک ہوئے جبکہ حج کا اہم رکن وقف عرفات کی ادائیگی آج ہو گی۔
مناسک حج کے دوران کورونا وائرس کی عالمی صورت حال کے پیش نظر خصوصی طور پر احتیاطی تدابیر پر عمل کیا جا رہا ہے، حاجیوں کے درمیان سماجی فاصلہ برقرار ہے جبکہ اس سال صرف سعودی عرب کے ملکی و غیر ملکہ شہری ہی حج کی سعادت حاصل کر رہے ہیں۔ دیگر ممالک سے کسی بھی شخص کو حج کی ادائیگی کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔
عازمین حج آج رات منی میں قیام کریں گے جبکہ نماز فجر کی ادائیگی کے بعد حاجیوں کا قافلہ وقوف عرفات کے لئے روانہ ہو گا جہاں وہ رحمتیں اور برکتیں وصول کریں گے۔
حاجیوں کا سماجی فاصلہ کے ساتھ طواف کعبہ کرنے کی تصاویر اور وڈیوز سوشل میڈیا کی زینت بن چکی ہیں جنہیں خوب شئیر کیا جا رہا ہے۔ جبکہ عوام الناس کی جانب سے مختصر حاجی جو حج کے لئے اس سال چنے گئے ہیں ان کی قسمت کو بھی رشک کی نگاہوں سے دیکھا جا رہا ہے۔
یاد رہے کہ ہر سال 9 ذی الحج کو غلاف کعبہ کی تبدیلی کی روح پرور تقریب کا انعقاد ہوتا ہے جو کہ اس سال بھی ہوا تاہم کورونا وائرس کی وجہ سے اس روح پرور تقریب میں حاجیوں کی مختصر افراد نے شرکت کی۔ یہ روح پرور تقریب نماز عشاء کے بعد سے لے کر نماز فجر تک جاری رہی۔ غلاف کعبہ کی تبدیلی کے روح پرور منظر کے دوران بارش رحمت خداوندی بھی ہوئی جس دوران عازمین حج کی جانب سے دعاؤں کا سلسلہ جاری رہا۔
غلاف کعبہ کو کسوہ بھی کہا جاتا ہے جبکہ اس کی تیاری میں 670 کلوگرام کا خالص ریشم استعمال کیا جاتا ہے۔ غلاف کعبہ پر بیت اللہ کی حرمت کے ساتھ ساتھ حج کی فضیلت سے متعلقہ قرآنی آیات بھی تحریر کی گئی ہیں۔
یاد رہے کہ سب سے غلاف کعبہ حضرت اسماعیل علیہ السلام نے کعبہ مکرمہ کی تعمیر کے بعد اس کے اوپر چڑھایا تھا۔