منگل کے روز انٹر بینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی کرنسی نے اپنے اضافے کو برقرار رکھا اور اسے 22 ماہ کی بلند ترین سطح 153.09 روپے پر پہنچا دیا۔
یہ پیش رفت اس وقت ہوئی جب 0پاکستان نے دنیا میں 5 سے 30 سالہ یورو بانڈ فروخت کرکے 2.5 ارب ڈالر جمع کرنے کا عمل شروع کیا ہے۔ مارکیٹوں میں منگل کے روز 0.95 روپے کے تازہ اضافے کے بعد ، پچھلے سات ماہ کے دوران ، 26 اگست 2020 کو روپیہ 9.1 فیصد یا 15.34 روپے تک بحال ہوچکا ہے۔
گذشتہ کئی مہینوں سے عالمی ذرائع سے غیر ملکی کرنسیوں کی آمد میں مسلسل اضافے کے نتیجے میں روپیہ کی قدر میں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔
زرائع کے مطابق روپے کی قدر میں تازہ ترین اضافہ اس دن ہوا جب ایشین ڈویلپمنٹ بینک (اے ڈی بھی) نے پاکستان کے لئے 300 ملین ڈالر کے قرض کی منظوری دی۔ یہ فنانسنگ 2027 تک خیبر پختونخوا میں دریائے کنہار پر 300 میگاواٹ پن بجلی گھر کی تعمیر کے لئے استعمال کی جائے گی۔ مضبوط روپے نے درآمدات کو سستا کردیا ہے ، تاہم ، یہ ملک کی برآمدات کے لئے حوصلہ شکنی کا باعث بن سکتا ہے۔
مارکیٹ ٹاک سے پتہ چلتا ہے کہ مضبوطی کے موجودہ چکر میں امریکی ڈالر کے مقابلے روپے کی قیمت 152 ہوسکتی ہے۔
پاک کویت انویسٹمنٹ کمپنی کے ہیڈ آف ریسرچ سمیع اللہ طارق نے بتایا کہ دوسرے دن برآمد کنندگان انٹر بینک مارکیٹ میں فیوچر کاؤنٹرز پر غیر ملکی کرنسی فروخت کرتے رہے۔ غیر ملکی کرنسی فروخت کرنے میں رش کی ایک اہم وجہ کا حوالہ دیتے ہوئے ، انہوں نے کہا کہ تاجروں نے توقع کی ہے کہ اپریل 2021 کے وسط میں رمضان کے آغاز سے قبل بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی ترسیلات زر کو تیز کیا جائے گا۔
تاریخی شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ ہر سال رمضان کے آغاز سے قبل مزدور کی ترسیلات بڑھ جاتی ہیں۔ ایک سرکردہ بینکر نے مارچ میں تقریبا 2.4 بلین ڈالر کی ترسیلات زر کا تخمینہ لگایا تھا۔ رواں مالی سال کے پہلے آٹھ ماہ (جولائی تا فروری) میں ترسیلات 24 فیصد بڑھ کر گذشتہ سال کے اسی عرصے میں 15.1 بلین ڈالر تھیں۔
اس کے علاوہ ، ستمبر 2020 کے بعد روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ (آر ڈی اے) کے ذریعے لگ بھگ 700 ملین ڈالر کی ترسیلات زر کی اضافی آمدنی نے بھی روپے کی قدر بڑھانے میں ساتھ دیا ہے۔
حالیہ رجحانات سے پتہ چلتا ہے کہ کرنٹ اکاؤنٹ بہت متوازن ہوگا یا مارچ کے لئے معمولی خسارہ ظاہر ہوگا۔ یہ روپے کے لئے ایک اور مثبت پیشرفت ہوگی۔
یہ خبر اس وقت سامنے آئی ہے جب پاکستان 6 ارب ڈالر مالیت کا قرض بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے دوبارہ لے رہا ہے تب سے روپے کی مضبوطی برقرار ہے۔ جلد ہی ، آئی ایم ایف پاکستان کے لئے 500 ملین ڈالر کے تیسرے قرض کی قسط جاری کرے گا۔