وزیرِ اعظم شہباز شریف نے نیویارک میں اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس سے ملاقات کی ہے جس میں انہوں نے بھارت کی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اجاگر کیا ہے۔
شہباز شریف نے اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کشمیر کے حوالے سے سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عملدرآمد یقینی بنائیں اور کشمیریوں کے حقِ خودارادیت کی حمایت کریں۔
ملاقات کے دوران، وزیرِ اعظم نے بھارت کے 5 اگست 2019 کو کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے اقدام کو غیر قانونی اور یکطرفہ قرار دیتے ہوئے جنوبی ایشیا میں دیرپا امن کے لیے کشمیر تنازعہ کا پرامن حل تلاش کرنے پر زور دیا۔
انہوں نے بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور کشمیری عوام پر ظلم و ستم کے حوالے سے اقوامِ متحدہ کو آگاہ کیا اور عالمی برادری سے اس معاملے پر فوری اقدامات کا مطالبہ کیا۔
شہباز شریف نے ملاقات میں فلسطین کی صورت حال پر بھی بات کی اور اسرائیل کے خلاف فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت کی اور عالمی برادری سے اسرائیل کو جوابدہ ٹھہرانے کی اپیل کی۔
وزیرِ اعظم نے اقوامِ متحدہ کی مستقبل کے حوالے سے منعقدہ سمٹ کے اقدام کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ اس سے ترقی پذیر ممالک کی مالی مشکلات حل کرنے میں مدد ملے گی۔
وزیرِ اعظم کی یہ ملاقات اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 79 ویں اجلاس کے موقع پر ہوئی، جس میں انہوں نے پاکستان کی جانب سے عالمی امن و سلامتی کے قیام کے عزم کو بھی دہرایا۔