متحدہ عرب امارات (یو اے ای) غزہ کے لیے انسانی امداد کے میدان میں ایک نمایاں اور مستقل کردار ادا کر رہا ہے جس سے اس کے علاقائی سفارتی اثر و رسوخ اور غزہ کی عوام کی مدد کے عزم کا ثبوت ملتا ہے۔ آئیے اس حوالے سے متحدہ عرب امارات کے اقدامات اور امدادی کام کا تفصیلی جائزہ لیتے ہیں۔
متحدہ عرب امارات کی غزہ کے لئے کی گئی موجودہ امدادی کوششیں
متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے غزہ کو 50,000 ٹن سے زائد فوری امدادی اشیاء فراہم کی ہیں جن میں خوراک، طبی امداد اور پناہ گزیں خیمے شامل ہیں۔ ان اشیاء کی ترسیل 238 امدادی طیاروں کے ذریعے کی گئی جو 90 ٹن امدادی اور غذائی اشیاء لے کر گئے جبکہ چھ جہاز دیگر اہم اشیاء لے کر غزہ پہنچے ہیں۔
یو اے ای نے غزہ کے شعبہ صحت کی مدد کے لیے تین ٹن طبی سامان اور مختلف ادویات فراہم کی ہیں جن میں خاص طور پر اسرائیلی حملوں کے بعد پناہ گزین کیمپوں میں موجود افراد کی مدد کی گئی ہے۔ اس امداد میں اسپتالوں کے لیے طبی سامان، مختلف زخموں کے لیے ادویات، ذیابیطس کے مریضوں کے لیے انسولین، اور دیگر طبی ضروریات شامل ہیں۔
یو اے ای نے شمالی غزہ کی پٹی کے لوگوں کے لیے خاص طور پر کمزور لوگوں کے لئے 400 ٹن خوراک کی امداد فراہم کی ہے۔ اس خوراک کی امداد سے تقریباً 120,000 لوگوں کو کھانا فراہم کیا جائے گا۔
متحدہ عرب امارات کی غزہ کے لئے ماضی میں کی گئی امدادی کوششیں
یو اے ای 2 اگست 2024 کو غزہ میں سیکڑوں بے گھر فلسطینی خاندانوں کو 70 ٹن امدادی سامان اور خیمے فراہم کئے جس کا مقصد غزہ کے لوگوں کی فوری امداد کرنا تھا۔ یہ امداد "آپریشن چِولرَس نائٹ 3” کے تحت تقسیم کی گئی جو غزہ کے فلسطینیوں کی مدد کے لیے جاری کوششوں کو ظاہر کرتی ہے۔ متحدہ عرب امارات کی امداد میں کھانے کے پارسل، خیمے، اور دیگر ضروری اشیاء شامل تھیں جن کا مقصد ان خاندانوں کو سہولت فراہم کرنا تھا جو حالیہ جنگ کے باعث اپنے گھر چھوڑنے پر مجبور ہوئے۔
اس کے علاوہ فلسطین پر اسرائیلی حملے کے بعد یو اے ای نے 20 جولائی 2024 کو غزہ کے لیے تین ٹن طبی سامان اور مختلف ادویات بھیجیں جس کا مقصد بحران کے دوران غزہ کے شعبہ صحت کو سپورٹ فراہم کرنا تھا۔ اس امداد میں اسپتالوں کے لیے طبی سامان، مختلف زخموں کے لیے ادویات، ذیابیطس کے مریضوں کے لیے انسولین، اور دیگر طبی ضروریات شامل تھیں۔ اسرائیلی حملوں کے بعد پناہ گزین کیمپوں کے متاثرین کی مدد کے لیے یو اے ای کا ردعمل اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ متحدہ عرب امارات ضرورت مندوں کی امداد کے لئے ہر وقت حاضر ہونے کا عزم رکھتا ہے۔
متحدہ عرب امارات کا سفارتی اور علاقائی اثر و رسوخ
یو اے ای کی یہ کوششیں نہ صرف انسانی ہمدردی کو ظاہر کرتی ہیں بلکہ اس کے وسیع تر سفارتی مقاصد کو بھی واضح کرتی ہیں۔ یو اے ای نے غزہ کی مدد کے ساتھ ساتھ اسرائیل کے ساتھ اپنے تعلقات کو بھی مضبوط کیا ہے۔ یہ دوطرفہ حکمت عملی یو اے ای کو مشرق وسطیٰ میں ایک اہم سفارتی کھلاڑی بنانے میں مدد دے رہی ہے جس کا مقصد علاقائی استحکام اور بین الاقوامی تعلقات کو بہتر بنانا ہے۔
یو اے ای کی یہ تمام کوششیں اس کے خطے میں بڑھتے ہوئے سفارتی اثر و رسوخ کی عکاسی کرتی ہیں جو نہ صرف انسانی ہمدردی پر مبنی ہیں بلکہ سیاسی حکمت عملی کا حصہ بھی ہیں۔ یو اے ای کا یہ متوازن رویہ اسے مشرق وسطیٰ میں ایک اہم کردار ادا کرنے کے قابل بناتا ہے جو کہ خطے میں امن اور استحکام کے لیے انتہائی اہم ہے۔