ملک کے سب سے بڑے کمرشل بینکوں میں سے ایک، ایم سی بی بینک لمیٹڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز (بی او ڈی) نے اعلان کیا ہے کہ وہ ایک مکمل ملکیتی ماتحت ادارے کے طور پر ایکسچینج کمپنی (ای سی) قائم کرے گا۔اس پیشرفت کے بارے میں بینک نے پیر کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو بھیجے گئے اپنے نوٹس میں آگاہ بھی کر دیا ہے ۔
بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے 15 ستمبر 2024 کو اپنی قرارداد کے ذریعے ایکسچینج کمپنی قائم کرنے کی منظوری دی تھی جس میں ابتدائی طور پر ایک ارب روپے کا ابتدائی ادا شدہ سرمایہ کاری کا اعلان کرتے ہوےکہا گیا تھا کہ یہ پیشرفت اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کی منظوری اور کلیئرنس اوردیگر ریگولیٹری کی تعمیل سے مشروط ہے۔
یہ پیش رفت ملک کے سب سے بڑے اسلامی بینک میزان بینک لمیٹڈ کے اس اعلان کے بعد سامنے آئی ہے کہ وہ ایک مکمل ملکیتی ماتحت ادارے کے طور پرایکسچینج کمپنی قائم کرے گا۔ یونائیٹڈ بینک لمیٹڈ (یو بی ایل) نے بھی اعلان کیا ہے کہ وہ ایک مکمل ملکیتی ماتحت ادارے کے طور پر ای سی قائم کرنے جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں | ورلڈ کپ 2024 میں پاکستان کے اسکواڈ میں کون سے کھلاڑی ہو سکتے ہیں
رواں ماہ کے اوائل میں اسٹیٹ بینک نے اوپن مارکیٹ میں روپے کی قدر میں زبردست گراوٹ کے پیش نظر کنٹرول کو مضبوط بنانے کے لیے ایکسچینج کے شعبے میں اسٹرکچرل ریفارمز متعارف کرانے کا فیصلہ کیا تھا۔
اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ان اصلاحات میں فارن ایکسچینج بزنس میں سرگرم معروف بینک عوام کی جائز زرمبادلہ کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے مکمل ملکیت والی ایکسچینج کمپنیاں قائم کریں گے جبکہ اسٹیٹ بینک نے ای سی کے لیے کم از کم سرمائے کی ضرورت کو 200 ملین روپے سے بڑھا کر 500 ملین روپے کر دیا ہے جس سے نجی شعبے کے داخلے کی راہ میں حائل رکاوٹیں بڑھ گئی ہیں۔۔
ایم سی بی کے تازہ ترین مالی نتائج کے مطابق بینک کی بنیادی آمدنی میں خاطر خواہ اضافہ ریکارڈ کیا ہے جس کے نتیجے میں 30 جون 2024 کو ختم ہونے والی ششماہی کے دوران قبل از ٹیکس منافع (پی بی ٹی) میں سال بہ سال 65 فیصد اضافہ ہوا اور یہ 53.84 ارب روپے تک پہنچ چکا ہے۔