پنجاب اسمبلی کو تحلیل نہیں کیا جائے گا
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما مولانا عبدالغفور حیدری سے ملاقات کے بعد پاکستان مسلم لیگ (ق) کے صدر چوہدری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ پنجاب اسمبلی کو تحلیل نہیں کیا جائے گا۔
جے یو آئی (ف) کے وفد نے سینیٹر عبدالغفور حیدری کی سربراہی میں شجاعت کی لاہور میں ان کی رہائش گاہ پر عیادت کی اور ان کی خیریت دریافت کی۔ انہوں نے اپنی پارٹی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی جانب سے مسلم لیگ (ق) کے سربراہ کے لیے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا۔
ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی کے امور اور ملک خصوصاً پنجاب کی ابھرتی ہوئی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔
ملک میں قبل از وقت انتخابات
اس موقع پر چوہدری شجاعت نے ملک میں قبل از وقت انتخابات کے کسی بھی امکان کو مسترد کردیا ہے۔
آٹے کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کو کنٹرول میں لانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے، انہوں نے کہا ہے لہ یہ تمام صوبائی حکومتوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ چیزوں کی قیمتوں میں غیر قانونی اضافے پر کارروائی کریں۔
تمام سیاسی رہنما ملکی مسائل کے حل کے لیے مشترکہ کوششیں کریں۔ ق لیگ کے صدر نے کہا کہ قیادت کو مہنگائی کے مسئلے کو اولین ترجیح دینی چاہیے۔
اجتماعی مسائل کو حل
انہوں نے مزید کہا کہ قیادت کو اپنے سیاسی نعروں کو فروغ دینے کے بجائے عوام کو درپیش اجتماعی مسائل کو حل کرنا چاہیے۔
اپنی جانب سے مولانا عبدالغفور حیدری نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ سابق وزیراعظم نے ملک میں گالیوں کے کلچر کو فروغ دیا۔
یہ بھی پڑھیں | کراچی اور حیدرآباد میں بلدیاتی انتخابات 15 جنوری کو شیڈول کے مطابق ہوں گے: ای سی پی
یہ بھی پڑھیں | عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس میں عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی
سیاست میں برداشت اور ہمدردی
مسلم لیگ (ق) کے سینئر رہنما کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چوہدری شجاعت حسین سیاست میں برداشت اور ہمدردی کا نام ہے۔
چوہدری سرور کی پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ق) میں شمولیت کی پیشکش
سابق گورنر چوہدری محمد سرور کو پی پی پی اور مسلم لیگ (ق) میں شمولیت کی پیشکش کی گئی ہے۔
پی ٹی آئی کے سابق رہنما
معاملے سے باخبر ذرائع نے بتایا کہ چوہدری شجاعت نے آج پی ٹی آئی کے سابق رہنما سے دو بار ملاقات کی اور انہیں اپنی پارٹی میں شمولیت کی پیشکش کی ہے۔
رپورٹس کی تصدیق کرتے ہوئے چوہدری سرور نے کہا کہ انہوں نے دو بار ملاقات کی اور ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ مستقبل کی سیاست کے حوالے سے مشاورت جاری ہے۔
یوسف رضا گیلانی اور مخدوم احمد محمود کے درمیان ملاقات
انہوں نے انکشاف کیا کہ ان کی اور سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی اور مخدوم احمد محمود کے درمیان ملاقات بھی ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی قیادت کو اپنی سیاست بچانے کی بجائے ملکی حالات پر توجہ دینی چاہیے۔