سوئی گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) نے پیر کو اعلان کیا ہے کہ سندھ میں قدرتی گیس (سی این جی) اسٹیشن 9 جولائی تک بند رہیں گے۔
سی این جی ایسوسی ایشن نے اس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ 22 جون سے صوبے میں سی این جی اسٹیشن بند ہیں اور انہیں کل صبح 8 بجے سے دوبارہ کام شروع کرنا تھا۔
یہ بھی پڑھیں | میرا مقصد فوج کے خلاف بات کرنا نہیں تھا، حامد میر نے رجوع کر لیا
تفصیلات کے مطابق 22 جون کو آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن کے سندھ زون کے کوآرڈینیٹر سمیر نجم الحسین نے کہا تھا کہ یہ فیصلہ غیر معینہ مدت تک گیس سپلائی بند رکھنے کا نوٹیفکیشن ملنے کے بعد کیا گیا ہے۔
کچھ روز قبل وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے بجلی و پیٹرولیم تابش گوہر نے ایک ٹی وی انٹرویو کے دوران کہا تھا کہ 29 جون سے 5 جولائی تک ملک کو گیس کی قلت کا سامنا کرنا پڑے گا۔
یاد رہے کہ 2021-22 کے بجٹ نے حال ہی میں حکومت کی جانب سے ایل این جی پر مجوزہ جنرل سیلز ٹیکس کی وجہ سے سی این جی کی قیمتوں میں اضافے کے خدشات کو جنم دیا ہے۔
آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن نے کہا کہ ایل این جی کے نئے اور اضافی ٹیکس لگانے سے سی این جی کی قیمت 6 روپے سے بڑھ کر 9 روپے فی کلو ہوجائے گی۔