پاکستان میں سیاسی کشیدگی اس وقت عروج پر ہے جس کی وجہ تحریک انصاف کا حقیقی آزادی مارچ ہے۔
اس وقت تمام نظریں اسلام آباد پر ہیں کیونکہ حکومت کی جانب سے مارچ نا کرنے کی ہدایات کے باوجود پی ٹی آئی ورکرز آزادی مارچ کے لیے کہیں رکاوٹیں ہٹا کر آگے بڑھ رہے ہیں تو کہیں گرفتاریاں دے رہے ہیں۔
اس وقت لاہور بتی چوک میدان جنگ میں تبدیل ہو گیا ہے اور پولیس اور پی ٹی آئی کے مارچ کرنے والوں کے درمیان متعدد جھڑپیں ہوئی ہیں جبکہ پولیس آنسو گیس کی مدد سے ورکرز کو ہٹانے میں کامیاب ہو گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں | پی ٹی آئی لانگ مارچ: اسلام آباد جانے والے راستے بند کئے جانے کا امکان
گزشتہ روز ایک پولیس والے کی شہادت کے بعد آج پشاور سے بھی کانسٹیبل کے شہید ہونے کی اطلاعات ہیں۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے ہائی الرٹ پر ہیں اور حکومت نے پی ٹی آئی کے ‘آزادی مارچ’ کو روکنے کے لیے "ہر ممکن اقدامات” کرنے کی ہدایات دی ہیں۔
اس وقت پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے پشاور سے مارچ کی قیادت کر رہے ہیں۔