پاکستان کے مشہور جیولن تھرو ایتھلیٹ اور اولمپک چیمپئن ارشد ندیم نے ایک بار پھر قوم کا سر فخر سے بلند کر دیا ہے۔ انہوں نے جنوبی کوریا کے شہر گومی میں جاری ایشین ایتھلیٹکس چیمپئن شپ کے فائنل میں 86.40 میٹر کی شاندار تھرو کے ساتھ گولڈ میڈل اپنے نام کر لیا ہے
اگرچہ وہ 86.72 میٹر کے چیمپئن شپ ریکارڈ کو توڑنے سے تھوڑا سا پیچھے رہ گئے لیکن ان کی پرفارمنس اتنی زبردست تھی کہ انہوں نے باآسانی پہلا نمبر حاصل کر لیا۔
بھارت کے سچن یادو نے 85.16 میٹر کی تھرو کے ساتھ سلور میڈل حاصل کیا ہے جبکہ جاپان کے یوٹا ساکی یاما نے 83.75 میٹر کی تھرو کے ساتھ کانسی کا تمغہ جیتا ہے۔ پاکستان کے یاسر سلطان نے 75.39 میٹر کی تھرو کے ساتھ آٹھواں نمبر حاصل کیا ہے۔
اس ایونٹ کے دوران شائقین نے ارشد ندیم کی کارکردگی پر خوب جوش و خروش کا مظاہرہ کیا اور اسٹیڈیم میں "دل دل پاکستان” کی گونج سنائی دی۔ یہ ارشد کی پیرس اولمپکس 2024 کے بعد پہلا بین الاقوامی مقابلہ تھا اور انہوں نے شاندار واپسی کی ہے۔
یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ پیرس اولمپکس 2024 میں ارشد ندیم نے 90 میٹر سے زیادہ کی تھرو کر کے دنیا بھر کو حیران کر دیا تھا جو کہ دنیا کی چھٹی سب سے طویل جیولن تھرو تھی۔
ارشد ندیم نے بھارت کو ایک اور شکست دے دی۔ ایشین ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ میں گولڈ میڈل جیت لیا۔ بھارت کے سچن یادو دوسرے نمبر پر pic.twitter.com/6H3SkT3fuS
— Rizwan Ghilzai (Remembering Arshad Sharif) (@rizwanghilzai) May 31, 2025
ان کے اس تاریخی کارنامے پر انہیں تمغہ امتیاز سے نوازا گیا اور وطن واپسی پر ملک بھر میں ان کا شاندار استقبال کیا گیا۔ وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے نقد انعامات کا اعلان کیا جبکہ کئی نجی اداروں نے بھی انعامات دینے کا وعدہ کیا۔
تاہم ایک حالیہ انٹرویو میں ارشد ندیم نے انکشاف کیا کہ حکومت کی جانب سے دیے گئے کچھ انعامات تو موصول ہوئے لیکن نجی اداروں کی جانب سے وعدہ کیے گئے انعامات ابھی تک نہیں دیے گئے۔
یہ بھی پڑھیں : ارشد ندیم اور محمد یاسر ایشین ایتھلیٹکس چیمپئن شپ کے جیولن تھرو فائنل کے لیے کوالیفائی