پشاور: خیبر پختونخوا (کے پی) حکومت نے وفاقی ماڈل کے مطابق نیا گاڑی رجسٹریشن اور نمبر پلیٹ نظام متعارف کرا دیا ہے۔ یہ نظام فوری طور پر نافذالعمل ہوچکا ہے اور 30 نومبر 2025 کے بعد مکمل طور پر لاگو ہوجائے گا۔ اس حوالے سے محکمہ ایکسائز، ٹیکسیشن اور نارکوٹکس کنٹرول نے باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔
سی این آئی سی پر مبنی رجسٹریشن نظام
نئے قواعد کے تحت گاڑیوں کے رجسٹریشن نمبر اور نمبر پلیٹ اب گاڑی کے چیسی نمبر کے بجائے براہِ راست مالک کے کمپیوٹرائزڈ نیشنل آئیڈینٹیٹی کارڈ (سی این آئی سی) سے منسلک ہوں گے۔ اس اقدام کا مقصد:
گاڑیوں کے غیر قانونی استعمال کو روکنا۔
رجسٹریشن اور ٹرانسفر کے عمل کو شہریوں کے لیے آسان بنانا ہے۔
محکمہ ایکسائز کے مطابق گاڑی خریدنے والے افراد کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ تین ماہ کے اندر گاڑی اپنے نام پر منتقل کرائیں، جبکہ گاڑی بیچنے والے مالکان کو یہ یقینی بنانا ہوگا کہ گاڑی نئے خریدار کے نام منتقل ہو۔ بصورت دیگر جرمانے یا مستقبل میں قانونی پیچیدگیاں سامنے آسکتی ہیں۔
نمبر پلیٹ اور اسمارٹ کارڈ کے نئے قواعد
نئی پالیسی کے مطابق:
گاڑی فروخت ہونے پر سی این آئی سی سے منسلک رجسٹریشن کاپی یا اسمارٹ کارڈ غیر فعال کردیا جائے گا، تاہم یہ پرانے مالک کے پاس رہے گا جب تک دوبارہ الاٹ نہ ہو۔
مالکان اپنی رجسٹریشن نمبر اور نمبر پلیٹ نئی گاڑی پر منتقل کرسکتے ہیں۔
غیر فعال نمبر تین سال تک محفوظ رکھا جاسکتا ہے، لیکن اس کے لیے سالانہ بائیومیٹرک تصدیق ضروری ہوگی۔
اگر نمبر تین سال کے اندر دوبارہ الاٹ نہ کیا گیا تو وہ منسوخ ہوجائے گا اور رجسٹریشن کاپی، اسمارٹ کارڈ اور نمبر پلیٹ محکمہ ایکسائز کو واپس کرنا ہوگی۔
محکمہ ایکسائز خیبر پختونخوا نے شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ اس نئے نظام کی پابندی کریں تاکہ قانونی مسائل سے بچ سکیں اور گاڑیوں کی ملکیت کے نظام کو مزید محفوظ اور شفاف بنایا جاسکے۔