پاکستان اور روس نے دفاعی تعاون کو مزید مضبوط بنانے اور اقتصادی تعلقات کو وسعت دینے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ حالیہ ملاقاتوں میں روسی نائب وزیراعظم الیکسی اوورچک نے پاکستان کا دورہ کیا جس میں انہوں نے صدر عارف علوی اور وزیراعظم شہباز شریف سے الگ الگ ملاقاتیں کیں۔
ملاقاتوں کے دوران دونوں ممالک نے زراعت، خوراک، ریلوے، تعلیم اور دیگر شعبوں میں باہمی تعاون کے امکانات پر زور دیا۔ اس موقع پر صدر عارف علوی نے بارٹر ٹریڈ اور دو طرفہ تعلقات کو مزید بڑھانے کی ضرورت پر بھی زور دیا اور کہا کہ ویزا سہولت اور براہ راست پروازیں بڑھانے سے عوامی رابطے اور تجارتی تعلقات کو فروغ ملے گا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے روسی ہم منصب کے آئندہ دورۂ پاکستان پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان روس کے ساتھ تجارتی، معاشی اور توانائی کے شعبوں میں تعاون کو اہمیت دیتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنی خارجہ پالیسی میں روس کے ساتھ تعلقات کو ترجیح دیتا ہے۔ اس موقع پر روسی نائب وزیراعظم نے بھی پاکستان کے ساتھ خوراک کی سلامتی، تعلیم اور دیگر شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کے عزم کا اظہار کیا۔
دونوں ممالک نے باہمی تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے لئے مشترکہ یادداشت پر دستخط بھی کیے جس میں تجارت، سرمایہ کاری، توانائی، آئی ٹی، سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبے شامل ہیں۔
اس دورے کے دوران پاکستان اور روس نے افغانستان کی صورتحال، علاقائی استحکام اور دفاعی تعلقات کو فروغ دینے پر بھی بات چیت کی۔
اس تعاون سے پاکستان اور روس کے تعلقات میں ایک نیا باب کھلنے کی امید ہے جس میں دفاعی اور اقتصادی تعلقات کو وسعت دینے پر زور دیا گیا ہے۔