جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے اسٹیبلیشمنٹ کی برف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنہوں نے ان کی جماعت کو پارلیمنٹ سے باہر رکھا ہے وہ یاد رکھیں کہ ہم اس معاملے کو عوامی عدالت کے زریعے سڑکوں پر لے آئیں گے۔
تفصیلات کے مطابق انہوں نے پشاور، مہمند اور خیبر اضلاع سے اپنی پارٹی کے عہدیداروں سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جن لوگوں نے جے یو آئی (ف) کو پارلیمنٹ سے باہر رکھا، وہ سن لیں کہ ہم سڑکوں پر ان کی ناانصافیوں اور ظلم کے خلاف آواز اٹھائیں گے۔
انہوں نے کسی رہنما یا جماعت کا نام لیے بغیرکہا کہ وہ لوگ جنہوں نے 2018 میں ہونے والے دھاندلی زدہ انتخابات پر مسلسل خدشات کا اظہار کیا تھا، وہ 8 فروری کے عام انتخابات میں ہونے والی دھاندلی پر خاموش ہیں۔
انہوں نے الزام لگایا کہ 2018 کے عام انتخابات میں دھاندلی ہوئی اور 8 فروری کے انتخابات میں بھی وہی ڈرامہ دہرایا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جو لوگ اختیارات کے لیے لڑے انہیں دھاندلی زدہ انتخابات کے ذریعے اختیارات ملے۔
انہوں نے کہا کہ جب بھی انتخابات میں دھاندلی کی اطلاع ملی جے یو آئی ف نے اس کے خلاف قائدانہ کردار ادا کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مولانا مفتی محمود نے بھی 1977 میں ایسی دھاندلی کے خلاف تحریک چلائی تھی۔
جے یو آئی (ف) کے سربراہ نے کہا کہ ان کے بزرگوں نے برصغیر کی آزادی کی جنگ لڑی اور انہوں نے آزادی مارچ کے ذریعے لوگوں میں شعور بیدار کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ خود مختار ہیں اور کبھی غلامی قبول نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی آزادی کے بعد سے اسے سیاسی، معاشی اور جمہوری طور پر ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ انتخابات میں دھاندلی کرنے والی قوتوں کے خلاف ’عوامی اسمبلی‘ میں لڑیں گے کیونکہ وہ ملک بچانے کے لیے نکلے ہیں۔
مسلط حکومت کو گرا کر جمہوریت بحال کریں گے
انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی اس وقت ملک پر مسلط حکومت کو گرا کر حقیقی جمہوریت بحال کرے گی۔ مولانا فضل الرحمن رحمان نے بے گناہ فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کے مظالم پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی فورسز بچوں، خواتین اور بزرگوں کو اندھا دھند قتل کر رہی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل اور اس کے اتحادیوں کے مظالم کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ انہوں نے ہسپتالوں پر بمباری کی جس سے مریض جاں بحق اور زخمی ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ جے یو آئی ف اس مشکل وقت میں فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑی ہے اور ہر فورم پر ان کے لیے آواز اٹھائے گی۔
قبل ازیں سینیٹر عطا الرحمان کی زیر صدارت جے یو آئی (ف) کے عہدیداران کا اجلاس ہوا۔ دیگر کے علاوہ اجلاس میں انصار الاسلام کے رہنمائوں، جے یو آئی (ف) کے سوشل میڈیا کے نمائندوں، ایم پی اے، تحصیل ناظمین اور لائرز فورم اور پارٹی کے ٹیچر فورم کے ذمہ داران نے بھی شرکت کی۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا عطا الرحمان نے کہا کہ ایک سوچے سمجھے منصوبے اور دھاندلی زدہ انتخابات کے تحت 8 فروری کو چاروں صوبوں اور مرکز میں نیلی آنکھوں والوں کو حکومتیں دی گئیں۔