عرب امارات کے صدر شیخ محمد اور امریکی صدر جو بائیڈن
متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد اور امریکی صدر جو بائیڈن نے بدھ کے روز ویڈیو کال پر باہمی اسٹریٹجک تعلقات اور کلین انرجی سے متعلقہ عالمی چیلنجوں پر بات چیت کی ہے۔
بات چیت کے دوران، انہوں نے کلین انرجی کو تیز کرنے کے لیے اسٹریٹجک پارٹنرشپ کے بارے میں بھی بات کی جس پر منگل کو دستخط کیے گئے تھے تاکہ توانائی کی منتقلی کو تیز کرنے، مشترکہ آب و ہوا کے اہداف کو آگے بڑھانے اور عالمی توانائی کی سلامتی کو مضبوط بنانے میں مدد ملے۔
ابوظہبی انٹرنیشنل پیٹرولیم نمائش اور کانفرنس
اس معاہدے پر ابوظہبی انٹرنیشنل پیٹرولیم نمائش اور کانفرنس میں شیخ محمد کی موجودگی میں دستخط کئے گئے۔
وزیر صنعت و جدید ٹیکنالوجی ڈاکٹر سلطان الجابر اور موسمیاتی تبدیلی کے لیے خصوصی ایلچی اور خصوصی صدارتی کوآرڈینیٹر اموس ہوچسٹین نے متحدہ عرب امارات اور امریکہ کی جانب سے شراکت داری پر دستخط کئے۔
100 گیگا واٹ صاف توانائی پیدا
یہ شراکت داری 2035 تک امریکہ، متحدہ عرب امارات اور دنیا بھر کی ابھرتی ہوئی معیشتوں میں 100 گیگا واٹ صاف توانائی پیدا کرنے کے لیے 100 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گی۔
ٹویٹر پر شیخ محمد بن زاید نے لکھا کہ آج صدر بائیڈن کے ساتھ ایک ویڈیو کال میں ہم نے یو اے ای-یو ایس تعلقات کی گہرائی کا اعادہ کیا اور توانائی کی منتقلی کو تیز کرنے کے لیے اپنے حال ہی میں شروع کیے گئے مشترکہ اقدام پر تبادلہ خیال کیا۔ ہم نے توانائی کی حفاظت اور ماحولیاتی کارروائی کو بڑھانے کے لیے اپنے مشترکہ عزم سمیت دیگر موضوعات پر بھی بات کی۔
یہ بھی پڑھیں | متحدہ عرب امارات اور امریکہ کا قابل تجدید توانائیوں اور کلین ٹیکنالوجیز میں 100 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کے لیے شراکت داری پر دستخط
یہ بھی پڑھیں | بھارت: پل گرنے سے 132 افراد کی موت، سینکڑوں زخمی
آب و ہوا اور موسمیاتی تبدیلی میں مثبت تبدیلی
کال کے دوران، رہنماؤں نے کہا کہ وہ اپنے صفر اخراج 2050 کے اہداف کے مطابق، آب و ہوا اور موسمیاتی تبدیلی میں مثبت تبدیلی کے لیے پرعزم ہیں۔ اس ماہ کے آخر میں مصر میں سی او پی27 اور اگلے سال متحدہ عرب امارات میں سی او پی28 کے منتظر، دونوں ممالک نے تسلیم کیا کہ کلین انرجی کے منصوبوں، ٹیکنالوجیز اور وسائل میں سرمایہ کاری کو تیز کرکے صفر اخراج تک پہنچا جائے گا۔
انہوں نے توانائی کی تیز رفتار اور اچھی طرح سے منظم منتقلی کی اہمیت اور وسیع اقتصادی مواقع پیدا کرنے اور مزید پائیدار ترقی کو آگے بڑھانے کی صلاحیت پر بات کی۔ دونوں رہنماؤں نے توانائی کی عالمی منڈی کو مستحکم کرنے اور قابل تجدید توانائی میں اپنی سرمایہ کاری بڑھانے میں الپنے مشترکہ مفادات کا بھی اظہار کیا اور باہمی تعاون کو مزید گہرا کرنے کا عہد کیا۔
قابل تجدید توانائی کے شعبوں پر کاربن کے اثرات
شیخ محمد نے روایتی اور قابل تجدید توانائی کے شعبوں پر کاربن کے اثرات کو کم کرنے کے لیے متحدہ عرب امارات کی جاری سرمایہ کاری کے بارے میں بات کی۔
انہوں نے گلوبل وارمنگ کے اثرات کے بارے میں متحدہ عرب امارات کی دیرینہ تشویش کا اظہار کیا۔
انہوں نے توانائی کی منتقلی میں متحدہ عرب امارات کے اہم کردار کے بارے میں بھی بات کی جس نے گزشتہ دس سالوں میں اپنی قابل تجدید توانائی کی صلاحیت کو 200 گنا بڑھایا ہے جس میں دنیا کے تین سب سے بڑے اور سب سے کم لاگت والے شمسی منصوبوں کی تعمیر شامل ہے۔
آب و ہوا کے مسائل
وائٹ ہاؤس نے ایک ریڈ آؤٹ میں کہا ہے کہ جو بائیڈن نے شیخ محمد کا آب و ہوا کے مسائل پر ان کی قیادت کا بھی شکریہ ادا کیا اور اگلے سال متحدہ عرب امارات میں ہونے والے سی او پی28 کے لیے اپنی حمایت کا وعدہ کیا۔
رہنماؤں نے دونوں ممالک کے درمیان "اسٹریٹجک تعلقات” کو مزید گہرا کرنے کی اہمیت پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ امریکہ اور متحدہ عرب امارات مل کر کلین انرجی کے متعدد اقدامات پر تعاون کریں گے جس میں کاربن اور میتھین کے انتظام، سول نیوکلیئر توانائی، اور صنعتی اور ٹرانسپورٹ کے شعبوں کو ڈیکاربونائز کرنا شامل ہے۔ شیخ محمد نے جو بائیڈن کو چھ براعظموں میں کلین انرجی کے منصوبوں کے لیے متحدہ عرب امارات کی فنڈنگ اور مدد کے بارے میں بھی بتایا۔