پنجاب حکومت نے تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے طے شدہ احتجاج سے قبل صوبے بھر میں عوامی اجتماعات پر پابندی عائد کر دی ہے۔ حکومت نے قانون نافذ کرنے کے لیے دفعہ 144 کا نفاذ کیا ہے جو احتجاجی مظاہروں، جلسوں اور عوامی اجتماعات کو محدود کرتا ہے۔
اس اقدام کا مقصد ممکنہ سیکیورٹی خطرات اور عوامی امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنا ہے۔
پی ٹی آئی نے عمران خان کی رہائی کے لیے ملک گیر احتجاج کا اعلان کیا ہے جس کے جواب میں حکومت نے یہ پابندیاں لگائی ہیں۔ تحریک انصاف کے رہنماؤں کا موقف ہے کہ یہ اقدام حکومت کی جانب سے ان کی جماعت کو دبانے کی کوشش ہے اور اسے غیر آئینی قرار دیا گیا ہے۔
اس صورتحال میں پی ٹی آئی نے ایک سخت مؤقف اپنایا ہے اور عوام سے اپیل کی کہ وہ حکومتی پابندیوں کے باوجود اپنے احتجاجی حق کا استعمال کریں۔
پارٹی رہنما عمران خان اور دیگر نے حکومت کے فیصلے کی مذمت کی اور اپنے کارکنان کو متحرک کرنے کی کوشش کی۔
اس پابندی کا اطلاق راولپنڈی سمیت پنجاب کے دیگر اضلاع میں بھی کیا گیا ہے جہاں تحریک انصاف کے کارکنان اور رہنما عوام کو اکٹھا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جس سے صورتحال مزید کشیدہ ہو سکتی ہے۔