اضافی گندم اور مہنگی کھاد کی درآمد کے سکینڈل کے پیش نظر، وزیر اعظم شہباز شریف نے گزشتہ روز اس معاملے کا نوٹس لیا اور وفاقی سیکرٹری نیشنل فوڈ سیکیورٹی محمد آصف کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی کے حکام پر غصہ کیا۔ انہوں نے وفاقی سیکرٹری نیشنل فوڈ سیکیورٹی محمد آصف کو نگران وزیراعظم کی مشاورت سے عہدے سے فارغ کر دیا۔
انہیں او ایس ڈی بنا دیا گیا ہے۔ گریڈ 22 کے افسر فخر عالم کو نیشنل فوڈ سیکیورٹی کا نیا وفاقی سیکرٹری تعینات کر دیا گیا ہے۔ فخر عالم اسٹیبلشمنٹ ڈویژن میں اپنی پوسٹنگ کے منتظر تھے۔
یاد رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے گزشتہ سال گندم کی "بمپر کراپ” کے باوجود درآمد کی تحقیقات کے لیے ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔
گندم کے موجودہ سٹاک اور مزید خریداری سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے سیکرٹری کیبنٹ ڈویژن کامران علی افضل کو تحقیقاتی باڈی کا سربراہ مقرر کیا ہے۔
وزیراعظم نے وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی سے 2023 میں گندم کی درآمد کے بارے میں دریافت کیا۔ انہوں نے پوچھا کہ وافر پیداوار کے باوجود گندم درآمد کرنے کی کیا وجہ ہے۔
وزیر اعظم کے میڈیا ونگ کے مطابق، انہوں نے کہا کہ خدا کے فضل سے پاکستان میں اس سیزن کی بمپر فصل ہوئی ہے اس لیے اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ کسانوں سے اس کی خریداری میں تاخیر نہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ گندم کی خریداری کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے جائیں اور کسانوں کو ان کی محنت کا جلد از جلد معاوضہ دیا جائے۔
اجلاس میں وفاقی وزراء احد خان چیمہ، رانا تنویر حسین، محمد اورنگزیب، جام کمال خان، وزیر اعظم کے کوآرڈینیٹر رانا احسان افضل اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔