ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے جمعرات کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا ہے کہ بھارت کی طرف سے بھیجے گئے 25 ڈرونز کو پاکستان کے مختلف شہروں میں مار گرایا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ڈرونز گزشتہ رات مختلف علاقوں میں داخل ہوئے تھے اور فوج نے فوری کارروائی کرتے ہوئے انہیں تباہ کر دیا ہے۔
انہوں نے بتایا ہے کہ لاہور، اٹک، گوجرانوالہ، چکوال، راولپنڈی، بہاولپور، میانو، چھور اور کراچی کے قریب ان ڈرونز کو نشانہ بنایا گیا۔ جنرل احمد شریف چوہدری نے میڈیا کو تباہ شدہ ڈرونز کے ملبے کی تصاویر بھی دکھائیں اور بتایا کہ یہ ملبہ اب مختلف مقامات سے اکٹھا کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ ان میں سے ایک ڈرون لاہور کے قریب ایک فوجی تنصیب کو نشانہ بنانے میں کامیاب رہا جس کے نتیجے میں چار فوجی زخمی ہوئے اور ایک فوجی سازوسامان کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔
جنرل احمد شریف چوہدری نے بتایا ہے کہ سندھ کے علاقے میانو میں بھارتی ڈرون حملے کے نتیجے میں ایک شہری شہید اور ایک زخمی ہوا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے ڈرونز بھیجنے کا سلسلہ تاحال جاری ہے اور پاکستان کی فوج پوری طرح الرٹ ہے اور مسلسل کارروائیاں کر رہی ہے۔
انہوں نے بھارتی اقدامات کو کھلی جارحیت قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ بھارت 6 اور 7 مئی کی رات اپنی ناکامی چھپانے کے لیے اب ڈرون حملوں پر اتر آیا ہے۔ ان راتوں بھارت نے شہری آبادی، عبادت گاہوں اور بنیادی ڈھانچے پر حملے کیے جن میں خواتین، بچے اور بزرگ بھی جاں بحق ہوئے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان نے بھارت کے پانچ جنگی طیارے بھی تباہ کیے جس کا اشارہ خود بھارت نے بھی دیا جب اس نے تسلیم کیا کہ اس کے کم از کم تین طیارے اس کی اپنی حدود میں کریش ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ بھارت لائن آف کنٹرول پر بھی بھاری نقصان اٹھا چکا ہے لیکن اس کے باوجود وہ اشتعال انگیزی سے باز نہیں آ رہا۔ انہوں نے کہا ہے کہ بھارتی حکومت کی ضد اور غرور نے پورے خطے کو خطرے میں ڈال دیا ہے اور عالمی برادری اب خود دیکھ سکتی ہے کہ بھارت کس خطرناک راستے پر چل پڑا ہے۔
آخر میں انہوں نے یقین دہانی کرائی ہے کہ پاکستان کی مسلح افواج ہر قسم کے خطرے سے نمٹنے کے لیے مکمل طور پر تیار اور چوکس ہے.
یہ بھی پڑھیں : بھارت نے پاکستان پر اسرائیلی ہاروپ ڈرونز سے حملہ کیا ہے