وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ چین کا دورہ کامیاب رہا، سی پیک ٹو پر کام تیزی سے آگے بڑھے گا، چینی باشندوں کی حفاظت سے متعلق چینی حکومت کو یقین دہانی کرائی گئی ہے، جلد ہی چین سے اعلیٰ سطح کا وفد پاکستان آئے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو وفاقی کابینہ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے دورہ چین کے حوالے سے کابینہ کو اعتماد میں لیا اور کہا کہ آپ سب کی کوششوں سے چین کا دورہ کامیاب رہا۔ وزیراعظم نے دورہ چین کو انتہائی کامیاب اور فائدہ مند قرار دیا اور کہا کہ چین کے دورے پر کابینہ کو اعتماد میں لینا چاہتا ہوں، جانے سے پہلے کئی اجلاس ہوئے ہم پوری تیاری کے ساتھ گئے تھے۔ چین میں سی پیک ٹو منصوبے پر تفصیلی بات چیت ہوئی، جلد ہی چین سے اعلیٰ سطح کا وفد پاکستان آئے گا، اللہ تعالی نے ہمیں موقع دیا ہے کہ چین سے تعلقات کو جوڑیں اور مضبوط کریں۔ انہوں نے کہا کہ احسن اقبال، اسحاق ڈار، سیکرٹری فنانس اور دیگر نے بہترین کام کیا، کامیاب دورے پر تمام کابینہ اراکین کا شکر گزار ہوں۔
وزیراعظم شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ دورہ چین میں سکیورٹی سے متعلق معاملات ایجنڈے میں سرفہرست تھے، چینی باشندوں کی سکیورٹی سے متعلق چینی حکومت کو یقین دہانی کرائی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چینی حکومت اور سفیر سے میٹنگ ہوئی، ان کے کچھ تحفظات تھے مگر مثبت نوٹ پر اختتام ہوا۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ شی آن کے دورے پر استقبالیہ دیا گیا، چینی سفیر کی باتوں سے احساس ہوا کہ دورہ بڑا کامیاب اور فائدہ مند رہا ہے، میں تمام کابینہ اراکین کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے اسے کامیاب بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ مستقبل میں اس دورے کے اثرات نظر آئیں گے اور پاک چین دوستی مزید مضبوط ہوگی۔ قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں ملکی معاشی اور سیاسی صورتحال پر غور کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کابینہ کو معاشی صورتحال اور بجٹ تیاری پر بریفنگ دی۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ کابینہ نے نیشنل اسکول آف پبلک پالیسی کے بورڈ آف گورنرز کے نامزد شدہ ارکان کی تعیناتی اور قومی کمیشن برائے انسانی حقوق کے اسلام آباد سے رکن کی تعیناتی کی منظوری دی۔ اس کے علاوہ کابینہ اجلاس میں نیب اور سری لنکا کے کرپشن کے خاتمے کے ادارے کے مابین مفاہمتی یادداشت کی منظوری بھی دے دی گئی جبکہ کابینہ کمیٹی برائے ریاستی ملکیتی اداروں کے 13 مئی اور 20 مئی کے اجلاسوں کے فیصلوں کی بھی توثیق کردی گئی۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 23 مئی، 27 مئی کے فیصلوں اور کابینہ کمیٹی برائے قانونی امور کے 5 جون کے اجلاس کے فیصلوں کی بھی توثیق کردی۔