پاکستان میں میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے طلباء کے لیے ایک نیا گریڈنگ سسٹم متعارف کرایا گیا ہے جس کا مقصد طالب علموں کی کارکردگی کی مزید درست اور شفاف جانچ کرنا ہے۔
اس نئی پالیسی کے تحت پرانے نمبر دینے والے سسٹم کو ختم کر کے 10 درجوں پر مشتمل گریڈنگ سسٹم نافذ کیا جائے گا جس میں A++ سے لے کر U گریڈ تک شامل ہوں گے۔ یہ تبدیلی سال 2024 سے نافذ العمل ہوگی۔
اس نئے گریڈنگ سسٹم میں پاس ہونے کے لیے ضروری مارکس 33% سے بڑھا کر 40% کر دیے گئے ہیں۔ طالب علموں کو نمبروں کے بجائے گریڈ اور گریڈ پوائنٹس دیے جائیں گے اور ان کے ذریعے GPA اور CGPA کا حساب لگایا جائے گا۔
اس نظام کا مقصد مارکس کی دوڑ کو کم کرنا اور طالب علموں کی حقیقی کارکردگی کو ظاہر کرنا ہے۔ 2024 کے تعلیمی سال میں یہ سسٹم نویں اور گیارہویں جماعت کے لیے لاگو ہوگا، جبکہ مکمل طور پر اس سسٹم کا نفاذ 2025 تک ہوگا۔
مزید یہ کہ اس پالیسی کے تحت طلباء کو نمبروں کے بجائے کارکردگی کی بنیاد پر A++، A+ اور A گریڈز دیے جائیں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ، طالب علموں کو امتحانات میں ناکامی پر یو گریڈ (U) دیا جائے گا، اور انہیں بہتری کے لیے اضافی مواقع فراہم کیے جائیں گے۔
یہ اقدام پاکستان کے تعلیمی نظام کی ساکھ اور معیار کو بہتر بنانے کی کوشش ہے اور توقع کی جا رہی ہے کہ اس سے امتحانات کے نتائج میں شفافیت اور درستگی پیدا ہوگی۔