عمران خان کو اے ٹی سی سے 8 مقدمات میں عبوری ضمانت مل گئی
آج منگل کو انسداد دہشت گردی کی عدالت (اے ٹی سی) نے سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان کے خلاف درج 8 مقدمات میں عبوری ضمانت میں توسیع کردی ہے۔
سابق وزیراعظم عمران خان 190 ملین پاؤنڈ کے کرپشن کیس میں قومی احتساب بیورو (نیب) کے راولپنڈی دفتر میں پیشی سے قبل اسلام آباد جوڈیشل کمپلیکس پہنچے۔
اے سی جج راجہ جواد عباس نے ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواستوں کی سماعت کی۔ پراسیکیوٹر نے سابق وزیراعظم کی عبوری ضمانت میں توسیع کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ وہ عدالتی احکامات کے باوجود تفتیش میں شامل نہیں ہو رہے۔
ملزم کو حفاظتی عبوری ضمانت کے بعد تفتیش میں شامل ہونا ہے لیکن عمران خان کہہ رہے ہیں کہ ان کی ٹانگ میں زخم ہے اور وہ تفتیش میں شامل نہیں ہو سکتے۔
عمران خان تحقیقات میں شامل ہونے کو تیار ہیں
اس پر عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے عدالت کے روبرو اپنے دلائل میں کہا کہ ان کے موکل پر 160 سے زائد مقدمات درج ہیں اور وہ تحقیقات میں شامل ہونے کو تیار ہیں۔
سلمان صفدر نے کہا کہ تفتیشی افسر اپنا دفتر چھوڑنے میں دلچسپی نہیں رکھتے اور عمران خان تین دن میں سوالنامے کا جواب دیں گے۔
عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد عمران خان کی 8 مقدمات میں عبوری ضمانت میں 8 جون تک توسیع کردی۔
یہ بھی پڑھیں | لاہور ہائیکورٹ کا پی ٹی آئی کی شیریں مزاری کو رہا کرنے کا حکم
فاضل جج نے جے آئی ٹی کو یہ بھی ہدایت کی کہ وہ عدالت کو بتائیں کہ وہ عمران خان کو کس طرح تفتیش میں شامل کرنا چاہتے ہیں۔
پی ٹی آئی سربراہ کی آمد سے قبل جوڈیشل کمپلیکس اور نیب آفس میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے اور کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔
سابق وزیراعظم عمران خان نے انسداد دہشت گردی کی عدالت کے سامنے اپنے بیان میں کہا کہ وہ تحقیقات میں شامل ہونے کو تیار ہیں لیکن لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے مطابق جے آئی ٹی چاہتے ہیں۔