سابق وزیراعظم عمران خان نے مبینہ طور پر پاکستان کے نئے متوقع وزیراعظم شہباز شریف کے انتخاب سے قبل قومی اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس معاملے سے باخبر ذرائع نے عمران خان کے حوالے سے بتایا کہ انہوں نے کہا ہے کہ کسی بھی حالت میں اس اسمبلی میں نہیں بیٹھیں گے۔
اطلاعات کے مطابق یہ فیصلہ پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی ان لوگوں کے ساتھ اسمبلی میں نہیں بیٹھے گی جنہوں نے پاکستان کو لوٹا ہے اور جنہیں غیر ملکی قوتوں نے امپورٹ کیا ہے۔
ہم نے یہ فیصلہ ان اداروں کو دباؤ میں رکھنے کے لیے کیا ہے جو چاہتے ہیں کہ چور حکومت ملک کو چلائے۔ ہم انہیں جاری نہیں رہنے دیں گے۔
یہ بھی پڑھیں | جانئے سحری سے متعلق فائدہ مند غذاؤں کے بارے میں
ان کا مزید کہنا تھا کہ اتوار کی رات پورے ملک نے پی ٹی آئی کی طاقت دیکھی ہے۔
تاہم، ذرائع نے بتایا کہ پارٹی کے زیادہ تر ارکان نے عمران خان کے استعفوں کے فیصلے کی مخالفت کی، اور اس کے بجائے، مشورہ دیا کہ انہیں ہر محاذ پر اپوزیشن کا سختی سے سامنا کرنا چاہیے۔ تاہم تازہ ترین زرائع کے مطابق کابینہ نے عمران خان کو کہا ہے کہ وہ جب کہیں گے استعفے دیں گے جس کے بعد عمران خان نے استعفوں کا فیصلہ کر لیا ہے۔
ایک اور اہم پیش رفت میں پی ٹی آئی نے بھی وزیراعظم کے انتخاب کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا ہے جس کے لیے انہوں نے سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو نامزد کیا ہے۔