وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ فوجی عدالتوں میں شہریوں کے ٹرائل کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرنے والوں کے سیاسی مقاصد ہیں۔
تفصیلات کے مطابق جمعرات کو قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ عام شہریوں کے ٹرائل فوجی عدالتوں میں ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ان مقدمات کی نظیریں موجود ہیں اور عدلیہ نے بھی ماضی میں مختلف مواقع پر ان کی تائید کی ہے۔
انہوں نے یاد دلایا کہ پچھلی حکومت میں چوبیس یا پچیس عام شہریوں کو فوجی عدالتوں نے سزائیں سنائی تھیں۔ وزیر دفاع نے درخواست گزاروں سے کہا کہ وہ اپنے سیاسی مقاصد کی خاطر ملک کے وقار اور عزت کو چیلنج نہ کریں۔
سیکورٹی اہلکار ہمارے محسن ہیں
انہوں نے کہا کہ ہمارے سیکورٹی اہلکار دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قربانیاں دیتے رہتے ہیں اور وہ ہمارے محسن ہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ 9 مئی کو شہداء کی یادگاروں اور فوجی تنصیبات پر حملہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی کارکنوں کو ان کے لیڈر نے ریاست پر حملہ کرنے کی ترغیب دی تھی۔ انہوں نے کہا کہ یہ جرم قابل برداشت نہیں ہے۔
وزیر دفاع نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ادارے ایک دوسرے کی سرزمین پر تجاوزات سے گریز کریں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ایسی صورتحال صرف محاذ آرائی کا باعث بنتی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ پارلیمنٹ کسی کو اپنی سرزمین پر تجاوز نہیں کرنے دے گی۔
مختلف اراکین کی جانب سے اٹھائے گئے نکات کا جواب دیتے ہوئے وزیر تعلیم رانا تنویر حسین نے کہا کہ پاکستان میں تمام اقلیتوں کو ملک کے آئین کے تحت مکمل آزادی اور تحفظ حاصل ہے۔ وزیر نے کہا کہ انہوں نے ہائی ایجوکیشن کمیشن کے جاری کردہ خط کا فوری نوٹس لیا جس میں یونیورسٹیوں میں ہندو تہوار ہولی پر پابندی عائد کی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں | پیپلز پارٹی نے سینیٹرز کو مزید مراعات دینے کا بل مسترد کر دیا
انہوں نے کہا کہ ان کی ہدایت پر اب خط واپس لے لیا گیا ہے۔ رانا تنویر حسین نے کہا کہ پاکستان میں اقلیتیں اپنے مذہب پر عمل کرنے میں آزاد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہولی ہندو برادری کا ایک اہم تہوار ہے۔ انہوں نے اپنے ریمارکس میں یونیورسٹیوں میں ہولی کے تہوار پر پابندی کے خط کو بھی غیر قانونی اور آئین کے منافی قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ آئین کے تحت تمام مذاہب کے ماننے والوں کو اپنے مذہب پر عمل کرنے اور اپنی ثقافت کو فروغ دینے کی آزادی ہے۔ ایوان نے اسلحہ لائسنسوں کے اجراء کو منظم کرنے کے لیے وفاقی حکومت کو سفارشات دینے کے لیے خصوصی کمیٹی کی تشکیل کی تحریک بھی منظور کی۔
تحریک غلام مصطفی شاہ نے پیش کی۔ وفاقی وزیر جاوید لطیف نے کہا کہ پوری قوم افواج پاکستان کے ساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات میں ملوث تمام افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔