پاکستان سیاحتی مقام مری اور اس کے ملحقہ علاقوں میں کچھ دن پہلے شدید برفباری کے باعث 22 اموات ہوئی تھیں۔
کیا آپ جانتے ہیں کہ پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا میں واقع سیاحتی مقام ’گلیات‘ میں مری سے بھی زیادہ برفباری ہوئی لیلن وہاں ایسے حالات پیدا نہیں ہوئے نا ہی کوئی اموات ہوئیں جبکہ وہاں بھی برفبارہ سے لطف اندوز ہونے کے لیے ہزاروں کی تعداد میں سیاح موجود تھے۔
ڈی پی او ایبٹ اباد کے مطابق گلیات میں تقریبا سات فٹ برف پڑی جس پر بروقت منصوبہ بندی کے باعث حالات پر قابو پا لیا گیا۔ اس کی بنیادی وجہ صوبائی حکومت، پولیس اور گلیات ڈویلپمنٹ اتھارٹی (جی ڈی اے ) کی باہمی مشاورت اور حکمت عملی بتائی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں | مری میں دو سالوں سے روڈ ریپئیر نہیں کئے گئے تھے
گلیات میں کیا حکمت عملی اختیار کی گئی؟
ایبٹ آباد کے ضلعی پولیس افسر ( ڈی پی او) اور گلیات ڈویلپمنٹ اتھارٹی (جی ڈی اے) کے مطابق انہوں نے محکمہ موسمیات کی جانب سے برفباری کی پیشں گوئی کو سنجیدہ لیا اور اس حوالے سے حکمت عملی بنائی۔
انہوں نے فیصلہ کیا کہ کچھ بھی ہو جائے نہ کسی کو گلیات کے اندر جانے دیا جائے گا اور نہ کسی کو ہوٹل سے نکلنے دیا جائے گا۔ یہ بات الگ ہے کہ اس کے باوجود بھی کچھ سیاح برف کے طوفان میں پھنسے جنہیں پولیس نے بروقت نکال لیا۔
ڈی پی او ایبٹ آباد ظہور آفریدی کے مطابق تین سو کی نفری تعینات سے صرف داخلی اور خارجی راستوں کو نا صرف بند کیا گیا بلکہ برف میں پھنسے لوگوں کو نکالنے اور ان تک کھانے پینے کا سامان پہنچانے کا بھی بندوبست کیا گیا۔