جون 15 2020: (جنرل رپورٹر) ایک ماہ میں 242 فیصد اموات بڑھی ہیں- کورونا کیسز اگلے ماہ تک 12 لاکھ ہونے کا امکان ہے- اگر عوام نے احتیاطی تدابیر اختیار نا کیں تو حالات قابو سے باہر ہو سکتے ہیں- وفاقی وزیر اسد عمر کا اظہار خیال
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اسدعمر نے کہا ہے کہ صرف ایک ماہ کے دوران پاکستان میں کورونا وائرس سے اموات کی شرح میں 242 فیصد اضافہ ہوا ہے- انہوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگلے ماہ یعنی جولائی کے آخر تک پاکستان میں کورونا کے مریضوں کی تعداد 10 سے 12 لاکھ تک جا سکتی ہے- ان کا کہنا تھا کہ اس وقت احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا بہت ضروری ہو گیا ہے ورنہ یہی حالات رہے تو حالات قابو میں نہیں رہیں گے
آج سے متاثرہ علاقوں کو بند کر رہے ہیں اور اب سختی سے ایس او پیز پر عمل درآمد کروایا جائے گا- اب سختی سے نمٹا جائے گا- انہوں نے کہا کہ جتنا ہم ڈاکٹرز کی ہدایات پرعمل کریں گے اتنا ہی کورونا کے پھیلنے کے خدشات کم ہوں گے- انہوں نے عوام سے گزارش کی کہ عوام ماسک کا استعمال لازمی کریں اور سماجی فاصلے کا لحاظ بھی رکھیں- کہا کہ اگر ایس او پیز پر عمل نا کیا گیا تو خدشہ ہے کہ عوام کا روزگار چھن جائے- ہماری کوشش ہے کہ لوگوں کا روزگار متاثر نا ہو بلکہ چلتا رہے اور لوگ بھی محفوظ رہیں- ہم بھوک و افلاس کی طرف نہیں جانا چاہتے عوام کو چاہیے ہمارا ساتھ دے اور ایس او پیز پر عمل درآمد کرے
انہوں نے بتایا کہ اس وقت ملک بھر میں 45 سے پچاس ہزار تک کورونا ٹیسٹ کرنے کی سہولت موجود ہے جبکہ آئیندہ چند ہفتوں میں یہ ہم ڈیڈھ لاکھ تک ٹیسٹ کر سکیں گے- وفاقی وزیر اسد عمر نے ان خیالات کا اظہار نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے اتوار کو ہونے والے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس میں کیا نیز اس متعلق ٹویٹس بھی کی
انہوں نے کہا کہ وباء کی رفتار کو آہستہ کرنے کے لئے ماسک کا استعمال بہت ضروری ہے- صرف ماسک اگر سب پہن لیں تو اس کی رفتار میں 50 فیصد کمی آ سکتی ہے- انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ اس ماہ کے آخر تک کورونا کیسز کی تعداد 3 لاکھ تک جا سکتی ہے- یہ حکومت کا اچھا فیصلہ ہے کہ صرف جہاں زیادہ کیسز ہیں ان علاقوں کو بند کیا جائے نا کہ پورے ملک کو تا کہ روزگار بھی میسر رہے- حکومت کی ذمہ داری ہے کہ عوام کی صحت اور روزگار دونوں کا خیال رکھے
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ وباء تو پھیلے گی لیکم ہم اس کی رفتار کم کر سکتے ہیں جو احتیاطی تدابیر سے ممکن ہے