پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے اجلاس کی وجہ سے وفاقی حکومت کے ساتھ مذاکرات کے بعد ڈی چوک پر ہونے والے احتجاج کو موخر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ احتجاج سابق وزیراعظم عمران خان کی صحت کے معائنے کے معاملے پر تھا۔ حکومت کی جانب سے عمران خان کے مکمل طبی معائنے کی یقین دہانی کے بعد پی ٹی آئی نے احتجاج ملتوی کیا۔
یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا جب حکومت نے ایس سی او اجلاس کے دوران اسلام آباد میں امن و امان کو یقینی بنانے کے لیے سخت سیکیورٹی انتظامات کیے تھے۔ اجلاس کے دوران کسی بھی قسم کے سیاسی احتجاج سے ملک کی ساکھ کو نقصان پہنچنے کا خدشہ تھا جس کی وجہ سے وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی کے احتجاج کو ایک ممکنہ خطرہ قرار دیا تھا۔
وزیر داخلہ اور دیگر حکومتی عہدیداروں نے پی ٹی آئی پر الزام عائد کیا کہ وہ بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی سفارتی کوششوں کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہی ہے اور ایس سی او اجلاس کے انعقاد کو ناکام بنانے کا ارادہ رکھتی ہے۔ مزید برآں، پی ٹی آئی کے اس احتجاج کو سیاسی مفادات کے لیے پاکستان کے وقار کو نقصان پہنچانے کی کوشش قرار دیا گیا۔
حکومت نے ایس سی او اجلاس کے دوران کسی بھی سیاسی جماعت کی جانب سے احتجاج یا مظاہرے کو روکنے کے لیے سیکشن 144 نافذ کر دی تھی جس کا اطلاق مختلف شہروں میں ہوا تاکہ عوامی اجتماعات کو روکا جا سکے اور سیکیورٹی خدشات کو مدنظر رکھا جا سکے۔