اسرائیل کا کہنا ہے کہ حماس نے جو اسرائیل کے ساتھ غزہ جنگ بندی کی موجودہ تجویز کو مسترد کیا ہے اس سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی فوری طور پر جنگ بندی کی قرارداد سے ہونے والے نقصان کا پتہ چلتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل فلسطینی مسلح گروپ حماس کے "مطالبات” کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالے گا۔
ان کے مطالبات میں جنگ کا خاتمہ اور اسرائیلی افواج کا مکمل انخلاء شامل ہے۔
امریکہ نے اسرائیلی بیان کو غلط قرار دے دیا
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے بتایا کہ پیر کو سلامتی کونسل میں ہونے والی ووٹنگ سے قبل ہی ردعمل تیار کر لیا گیا تھا۔ دریں اثناء اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس نے تصدیق کی ہے کہ حماس کے عسکری ونگ کے نائب رہنما مروان عیسیٰ تقریباً دو ہفتے قبل نصیرات پناہ گزین کیمپ کے نیچے ایک سرنگ کمپلیکس پر حملے میں مارے گئے تھے۔
ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینیئل ہاگری نے کہا کہ ہم نے تمام انٹیلی جنس کی جانچ کی ہے۔ مروان عیسی قتل ہو چکے ہیں۔
حماس کے سیاسی عہدیدار عزت الرشق نے کہا کہ انہیں اسرائیلی دعوے پر بالکل اعتماد نہیں ہے اور یہ کہ گروپ کی عسکری قیادت اس حوالے سے حتمی بات کرے گی۔
ریئر ایڈمرل ہگاری نے حماس رہنما مروان عیسیٰ کو 7 اکتوبر کو جنوبی اسرائیل پر حماس کے حملوں کے گروپ کا نمبر تھری اور منتظمین میں سے ایک قرار دیا جس میں تقریباً 1,200 افراد ہلاک اور 253 دیگر کو یرغمال بنایا گیا تھا۔
حماس کے زیر انتظام وزارت صحت کے مطابق، اس کے بعد سے غزہ میں 32,400 سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 81 افراد بھی شامل ہیں۔
برطانیہ سمیت کونسل کے چودہ ارکان نے اس متن کے حق میں ووٹ دیا، جس میں تمام بقیہ یرغمالیوں کی غیر مشروط رہائی اور انسانی امداد کی فراہمی میں فوری توسیع کا مطالبہ بھی کیا گیا۔
امریکہ نے کہا اس نے 7 اکتوبر کے حملوں پر حماس کی مذمت کی لیکن جس طرح سے اسرائیل جنگ کر رہا ہے اس پر مایوسی ہے۔
امریکی قرارداد کے بعد احتجاج کے طور پر اسرائیل نے اسرائیلی وفد کا واشنگٹن کا دورہ منسوخ کر دیا ہے۔ امریکہ نے خبردار کیا ہے کہ رفح پر بڑے پیمانے پر حملہ ایک انسانی تباہی کا سبب بن سکتا ہے۔
بعد ازاں حماس نے ایک بیان جاری کیا جس میں دوحہ میں ہونے والے بالواسطہ مذاکرات میں امریکہ، قطر اور مصر کے ثالثوں کی طرف سے پیش کردہ تازہ ترین جنگ بندی کے منصوبے کو مسترد کر دیا گیا۔