اردو خبر

Facebook Youtube Instagram Newspaper Medium Reddit Tiktok X Twitter
Menu
  • قومی نیوز
  • سیاست کی خبریں
  • کھیل کی خبریں
    • کرکٹ نیوز
  • بزنس کی خبریں
    • معیشت کی خبریں
    • ٹیکنالوجی کی خبریں
  • تفریح
    • فلمیں انڈسٹری نیوز
    • موسیقی نیوز
  • بین اقوامی خبریں
  • علاقائی خبریں
  • لائف سٹائل نیوز
    • صحت
    • سفر

آئی ایم ایف ڈیل کے بعد پاکستان خام سونے کی درآمد سے پابندی اٹھا سکتا ہے

عبدالرحمٰن وقار by عبدالرحمٰن وقار
اگست 20, 2022
in قومی نیوز
آئی ایم ایف ڈیل کے بعد پاکستان خام سونے کی درآمد سے پابندی اٹھا سکتا ہے

کستان دس سال بعد سونے کی درآمد پر پابندی

 ایک پارلیمانی پینل کو تجارت کے خصوصی سیکرٹری نے بتایا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے تعطل کا شکار پروگرام بحال ہونے کے بعد پاکستان دس سال بعد سونے کی درآمد پر پابندی اٹھا سکتا ہے۔

 ملک میں سونے کی طلب اور کھپت 150 سے 200 ٹن سالانہ ہے، لیکن گزشتہ 10 سالوں سے بلین کی درآمد پر پابندی ہے۔ خام زرد دھات کی زیادہ تر مانگ ملک میں سمگلنگ کے ذریعے پوری کی جا رہی ہے۔ 

 سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس سینیٹر فدا محمد کی زیر صدارت ہوا جس میں ملک میں سونے کی درآمد پر غور کیا گیا۔ 

کمیٹی ارکان نے کہا کہ چونکہ دھات کی طلب کو پورا کرنے کے لیے اسمگل کی جاتی ہے، تو کیوں نہ قانونی طریقوں سے اس کی درآمد کی اجازت دی جائے؟

جیم اینڈ جیولری ایسوسی ایشن کے چیئرمین سلمان حنیف نے کمیٹی کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں سونے کی کل کھپت 150 سے 200 ٹن سالانہ ہے اور ستم ظریفی یہ ہے کہ گزشتہ 10 سال سے سونے کی درآمد پر پابندی ہے۔ 

حنیف کا مزید کہنا تھا کہ وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے ود ہولڈنگ ٹیکس کو 5 سے کم کر کے 1 فیصد کر دیا، لیکن سونے کی درآمد پر پابندی نہیں اٹھائی گئی، انہوں نے افسوس کا اظہار کیا۔

 اسپیشل سیکریٹری برائے تجارت احمد مجتبیٰ میمن نے کہا کہ اسٹیٹ بینک نے سونے کو لگژری اور غیر ضروری شے قرار دیتے ہوئے اس کی درآمد پر پابندی عائد کردی ہے۔ سونے کی درآمد پر پابندی ہٹانے کے لیے بینک کے پاس غیر ملکی ذخائر کی مطلوبہ رقم نہیں ہے اور اسے آئی ایم ایف کے بیل آؤٹ کے بعد اٹھا لیا جائے گا۔ 

یہ بھی پڑھیں:  پنجاب حکومت کا مفت پلاٹ اسکیم کا اعلان

سینیٹر انوار الحق کاکڑ کا موقف تھا کہ قرض کا مسئلہ نہیں، اصل مسئلہ قرض کے نتیجہ خیز استعمال کا ہے۔ 

 انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ کے پاس غیر ملکی ذخائر کے مقابلے میں سب سے زیادہ قرضہ ہے، لیکن وہ قرضوں کو پیداواری اشیاء کی تیاری کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ 

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سونے کی صنعت میں پوٹینشل موجود ہے اور سونے کی درآمد پر پابندی ختم کی جانی چاہیے۔ 

 کمیٹی نے جیم اینڈ جیولری ایسوسی ایشن کو ہدایت کی کہ وہ اپنی تجاویز سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ اور محصولات کے سامنے پیش کریں۔ 

 اسٹیٹ بینک ملک کے سونے کے ذخائر کے اعداد و شمار کو ماہانہ بنیادوں پر اپ ڈیٹ کرتا ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مئی 2022 میں پاکستان کے سونے کے ذخائر 3.882 بلین ڈالر تھے، جو گزشتہ اپریل کے 3.973 بلین ڈالر کے ذخائر سے کم ہو گئے تھے۔

 اعداد و شمار جولائی 2020 میں 4.083 بلین ڈالر کی بلند ترین سطح پر اور دسمبر 1956 میں 23 ملین ڈالر کی ریکارڈ کم ترین سطح پر پہنچ گئے۔ واضح رہے کہ ممالک سونے کے ذخائر کو معاشی کریش کے خلاف انشورنس پالیسی کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔

 ایک پارلیمانی پینل کو تجارت کے خصوصی سیکرٹری نے بتایا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے تعطل کا شکار پروگرام بحال ہونے کے بعد پاکستان دس سال بعد سونے کی درآمد پر پابندی اٹھا سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں | ستمبر میں پیٹرول کی قیمتیں پھر بڑھیں گی، آئی ایم ایف کو حکومت کی یقین دہانی

یہ بھی پڑھیں:  بھارت نے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں ڈیموں پر کام شروع کر دیا

یہ بھی پڑھیں | صدر عارف علوی کی نوجوانوں  سے شجرکاری مہم میم شرکت کی درخواست

 ملک میں سونے کی طلب اور کھپت 150 سے 200 ٹن سالانہ ہے، لیکن گزشتہ 10 سالوں سے بلین کی درآمد پر پابندی ہے۔ خام زرد دھات کی زیادہ تر مانگ ملک میں سمگلنگ کے ذریعے پوری کی جا رہی ہے۔ 

 سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس سینیٹر فدا محمد کی زیر صدارت ہوا جس میں ملک میں سونے کی درآمد پر غور کیا گیا۔ 

کمیٹی ارکان نے کہا کہ چونکہ دھات کی طلب کو پورا کرنے کے لیے اسمگل کی جاتی ہے، تو کیوں نہ قانونی طریقوں سے اس کی درآمد کی اجازت دی جائے؟

جیم اینڈ جیولری ایسوسی ایشن کے چیئرمین سلمان حنیف نے کمیٹی کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں سونے کی کل کھپت 150 سے 200 ٹن سالانہ ہے اور ستم ظریفی یہ ہے کہ گزشتہ 10 سال سے سونے کی درآمد پر پابندی ہے۔ 

حنیف کا مزید کہنا تھا کہ وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے ود ہولڈنگ ٹیکس کو 5 سے کم کر کے 1 فیصد کر دیا، لیکن سونے کی درآمد پر پابندی نہیں اٹھائی گئی، انہوں نے افسوس کا اظہار کیا۔

 اسپیشل سیکریٹری برائے تجارت احمد مجتبیٰ میمن نے کہا کہ اسٹیٹ بینک نے سونے کو لگژری اور غیر ضروری شے قرار دیتے ہوئے اس کی درآمد پر پابندی عائد کردی ہے۔ سونے کی درآمد پر پابندی ہٹانے کے لیے بینک کے پاس غیر ملکی ذخائر کی مطلوبہ رقم نہیں ہے اور اسے آئی ایم ایف کے بیل آؤٹ کے بعد اٹھا لیا جائے گا۔ 

یہ بھی پڑھیں:  نگران حکومت کا الیکشن کی تاریخ دینے سے گریز

سینیٹر انوار الحق کاکڑ کا موقف تھا کہ قرض کا مسئلہ نہیں، اصل مسئلہ قرض کے نتیجہ خیز استعمال کا ہے۔ 

 انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ کے پاس غیر ملکی ذخائر کے مقابلے میں سب سے زیادہ قرضہ ہے، لیکن وہ قرضوں کو پیداواری اشیاء کی تیاری کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ 

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سونے کی صنعت میں پوٹینشل موجود ہے اور سونے کی درآمد پر پابندی ختم کی جانی چاہیے۔ 

 کمیٹی نے جیم اینڈ جیولری ایسوسی ایشن کو ہدایت کی کہ وہ اپنی تجاویز سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ اور محصولات کے سامنے پیش کریں۔ 

 اسٹیٹ بینک ملک کے سونے کے ذخائر کے اعداد و شمار کو ماہانہ بنیادوں پر اپ ڈیٹ کرتا ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مئی 2022 میں پاکستان کے سونے کے ذخائر 3.882 بلین ڈالر تھے، جو گزشتہ اپریل کے 3.973 بلین ڈالر کے ذخائر سے کم ہو گئے تھے۔

 اعداد و شمار جولائی 2020 میں 4.083 بلین ڈالر کی بلند ترین سطح پر اور دسمبر 1956 میں 23 ملین ڈالر کی ریکارڈ کم ترین سطح پر پہنچ گئے۔ واضح رہے کہ ممالک سونے کے ذخائر کو معاشی کریش کے خلاف انشورنس پالیسی کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔

عبدالرحمٰن وقار

عبدالرحمٰن وقار

عبدالرحمٰن وقار ایک سینئر صحافی اور کالم نگار ہیں جو ملکی سیاست، معیشت اور عالمی تعلقات پر گہرے تبصرے اور تجزیے کرتے ہیں۔ وہ گزشتہ پندرہ سالوں سے پرنٹ اور ڈیجیٹل میڈیا میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

حالیہ خبریں

آپریشن بنیان المرصوص کیا ہے؟ پاکستان کا بھارت کے خلاف جوابی فوجی اقدام

آپریشن "بنیان المرصوص” کیا ہے؟ پاکستان کا بھارت کے خلاف جوابی فوجی اقدام

مئی 10, 2025
پاکستان بھارتی میزائل حملوں کے جواب میں جوابی کارروائی کا آغاز

پاکستان کا بھارت پر جوابی حملہ: فضائی اڈوں پر میزائل حملوں کے بعد کشیدگی میں اضافہ

مئی 10, 2025
پاکستان کی فضائی حدود بحال، پروازوں کی منسوخی کا فیصلہ ایئرلائنز پر چھوڑ دیا گیا

پاکستان کی فضائی حدود بحال، پروازوں کی منسوخی کا فیصلہ ایئرلائنز پر چھوڑ دیا گیا

مئی 9, 2025
پاکستان سرمایہ کاری کے لیے کھلا ہے محمد اورنگزیب

پاکستان سرمایہ کاری کے لیے کھلا ہے: محمد اورنگزیب

مئی 9, 2025
پاکستان اور ناروے کا دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کا عزم

پاکستان اور ناروے کا دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کا عزم

مئی 9, 2025
پاکستانی افواج نے 77 بھارتی ڈرونز مار گرائ

پاکستانی افواج نے 77 بھارتی ڈرونز مار گرائے، سرحدی کشیدگی میں اضافہ

مئی 9, 2025

اردو خبر ویب سائٹ عوام کے لئے مقامی اور ٹرینڈنگ خبروں کو شیئر کرنے کے لئے بنائی گئی ہے۔ یہاں آپ کیلئے تازہ ترین خبریں ، آراء ، شہ سرخیاں ، کہانیاں ، رجحانات اور بہت کچھ ہے۔ قومی واقعات اور تازہ ترین معلومات کے لئے سائٹ کو براؤز کریں

ہم سے رابطہ کریں
سائٹ کا نقشہ

  ہمارے بارے میں    |    پرائیویسی پالیسی    |    سروس کی شرائط

آپریشن بنیان المرصوص کیا ہے؟ پاکستان کا بھارت کے خلاف جوابی فوجی اقدام

آپریشن "بنیان المرصوص” کیا ہے؟ پاکستان کا بھارت کے خلاف جوابی فوجی اقدام

مئی 10, 2025
پاکستان بھارتی میزائل حملوں کے جواب میں جوابی کارروائی کا آغاز

پاکستان کا بھارت پر جوابی حملہ: فضائی اڈوں پر میزائل حملوں کے بعد کشیدگی میں اضافہ

مئی 10, 2025
پاکستان کی فضائی حدود بحال، پروازوں کی منسوخی کا فیصلہ ایئرلائنز پر چھوڑ دیا گیا

پاکستان کی فضائی حدود بحال، پروازوں کی منسوخی کا فیصلہ ایئرلائنز پر چھوڑ دیا گیا

مئی 9, 2025

ہمارے ساتھ رہئے

Facebook Youtube Instagram Newspaper X Twitter Medium Reddit Tiktok

Add New Playlist

No Result
View All Result
  • Home

© 2025 JNews - Premium WordPress news & magazine theme by Jegtheme.

ہم کوکیز استعمال کرتے ہیں تاکہ ہم آپ کو ہماری ویب سائٹ پر بہترین تجربہ فراہم کریں۔ اگر آپ اس سائٹ کا استعمال جاری رکھتے ہیں تو ہم اس بات کو قبول کریں گے کہ آپ اس سے خوش ہیں۔اوکے