NASA نے تصدیق کی ہے کہ 2 اگست 2027 کو دنیا 100 سال کی سب سے طویل سورج گرہن کا مشاہدہ کرے گی۔ اس نایاب موقع پر چاند مکمل طور پر سورج کو ڈھانپ لے گا جس کے نتیجے میں دن کے وسط میں چند منٹ کے لیے اندھیرا چھا جائے گا جسے "totality” کہا جاتا ہے اور یہ 6 منٹ 23 سیکنڈز تک رہے گا۔ یہ گرہن اپریل 2024 میں شمالی امریکہ میں ہونے والے طویل گرہن سے بھی طویل ہوگا جو صرف 4 منٹ 28 سیکنڈز تک جاری رہا تھا۔
Totality کا راستہ تین براعظموں سے گزرے گا اور سورج نکلنے کے ساتھ اٹلانٹک اوشن سے شروع ہوگا پھر جنوبی اسپین اور جبل الطارق شمالی افریقہ جیسے مراکش، الجزائر، تیونیسیا، لیبیا اور مصر پھر مشرق وسطیٰ، سعودی عرب اور یمن اور پھر ہارن آف افریقہ یعنی صومالیہ سے گزرتا ہوا جائے گا۔ مکمل سورج گرہن مصر میں قدیم شہروں Luxor اور Aswan کے قریب نظر آئے گا۔
یہ گرہن بہت طویل ہوگا کیونکہ ایک نایاب شمسی ملاپ (solar fusion) ہو رہا ہوگا۔ یہ اس وقت واقع ہوگا جب چاند زمین کے سب سے قریب نقطہ یعنی perigee پر ہوگا اس لیے آسمان میں بڑا دکھائی دے گا اور زمین سورج کے سب سے دور نقطہ یعنی aphelion پر ہوگی اس لیے تھوڑی چھوٹی دکھائی دے گی۔ اس وجہ سے چاند سورج کو آسمان میں زیادہ دیر تک ڈھانپ سکے گا۔
روایتی طور پر 2027 کا گرہن ایک صدی میں سب سے طویل سورج گرہن کہا جا رہا ہے حالانکہ نظریاتی طور پر کسی بھی مکمل گرہن کی زیادہ سے زیادہ مدت 7 منٹ 32 سیکنڈز ہے۔ سب سے مشابہ طویل گرہن 11 جولائی 1991 کو پیسیفک میں ہوا تھا، جو 6 منٹ 53 سیکنڈز تک جاری رہا۔ جو لوگ 2027 میں اسے دیکھنے والے نہیں ہیں ان کے لیے اگلا ایسا گرہن 2114 تک نہیں آئے گا اور ایک کم فاصلے کا طویل گرہن 12 اگست 2045 کو امریکہ میں نظر آئے گا۔
گرہن دیکھنے والے افراد کو حفاظت کا خیال رکھنا چاہیے۔ سورج کو براہ راست دیکھنا آنکھوں کو مستقل نقصان پہنچا سکتا ہے، اس لیے سرٹیفائیڈ ISO 12312-2 سولر ویوئنگ چشمے یا دیگر بالواسطہ طریقے استعمال کیے جائیں۔ جو لوگ totality کی لائن میں نہیں ہیں جیسے امریکہ کے شمال مشرقی علاقے وہ صرف جزوی گرہن دیکھ سکیں گے اور مکمل مشاہدہ کے لیے دیگر ممالک کا سفر کرنا پڑے گا۔






