فزیوتھراپی پاکستان میں تیزی سے ترقی کرنے والا ایک شعبہ ہے۔ گزشتہ دو دہائیوں میں یہ پیشہ ایک معاون کردار سے بڑھ کر ایک خودمختار، شواہد پر مبنی اور انتہائی خصوصی شعبہ بن چکا ہے۔ الائیڈ ہیلتھ پروفیشنلز کونسل (AHPC) اور ہائر ایجوکیشن کمیشن (HEC) کی جانب سے باضابطہ منظوری کے بعد 2025 میں فزیوتھراپسٹس کے دائرہ کار کو مزید واضح اور وسعت دی گئی ہے۔
یہ نئی اپڈیٹ اس بات کو اجاگر کرتی ہے کہ فزیوتھراپسٹ اپنی تعلیم، تربیت اور کلینیکل مہارت کے مکمل دائرے میں کام کرنے کے مجاز ہیں اور انہیں فرسٹ کانٹیکٹ پریکٹیشنر (First-Contact Practitioner) تسلیم کیا گیا ہے جس سے مریضوں کی فوری رسائی اور صحت کے نظام کی کارکردگی میں بہتری آئی ہے۔
دائرہ کار کی تعریف
پاکستان میں فزیوتھراپی کے دائرہ کار کی بنیاد تین ستونوں پر ہے:
- قانونی/ریگولیٹری دائرہ کار – جو ملکی قوانین، لائسنس اور AHPC کی ہدایات سے متعین ہوتا ہے۔
- پیشہ ورانہ/تعلیمی دائرہ کار – جو DPT اور پوسٹ گریجویٹ پروگرامز میں حاصل کردہ صلاحیتوں اور CPD (کانٹینیوس پروفیشنل ڈیولپمنٹ) پر مبنی ہے۔
- انفرادی دائرہ کار – جو کسی معالج کی ذاتی مہارت، تجربہ اور خصوصی تربیت پر منحصر ہوتا ہے۔
یہ تینوں ستون فزیوتھراپسٹ کو اس بات کا پابند بناتے ہیں کہ وہ محفوظ، مؤثر اور اخلاقی بنیادوں پر علاج فراہم کریں
فزیوتھراپسٹ کی آزادانہ پریکٹس
2025 میں رجسٹرڈ فزیوتھراپسٹ کو پاکستان میں آزادانہ طور پر پریکٹس کرنے کا قانونی حق حاصل ہے۔ اس میں شامل ہیں:
- مریض کا تشخیص اور معائنہ بغیر کسی ریفرل کے۔
- علاج کا منصوبہ تیار کرنا اور اس پر عمل درآمد۔
- ضرورت پڑنے پر دوسرے ماہرین صحت کو ریفر یا ان کے ساتھ تعاون۔
- کلینک یا ری ہیبلیٹیشن سینٹر قائم کرنا۔
- اپنی فیلڈ میں بطور فرسٹ کانٹیکٹ پریکٹیشنر کام کرنا۔
یہ اختیار دیہی اور شہری دونوں علاقوں میں علاج کی دستیابی کو آسان بناتا ہے۔
جنرل فزیوتھراپسٹ (Gen. PT)
جنرل فزیوتھراپسٹ وہ پروفیشنل ہے جو DPT یا اس کے مساوی تعلیم یافتہ اور AHPC کے ساتھ رجسٹرڈ ہو۔ انہیں اپنے نام کے ساتھ Dr. (نام) PT لکھنے کی اجازت ہے۔
اہلیت
- DPT، I-DPT، A-DPT، PPDPT یا BSPT کی تکمیل۔
- AHPC کے ساتھ رجسٹریشن۔
- انٹرن شپ اور لائسنسنگ کا تقاضا۔
دائرہ کار
- تشخیص – معائنے، بنیادی ٹیسٹ (ایکس رے، بلڈ ٹیسٹ) تجویز کرنا اور مرض کی وجوہات سمجھنا۔
- علاج – ورزش پر مبنی منصوبہ، دستی علاج (Manual Therapy)، الیکٹروتھراپی، کرائیوتھراپی، فنکشنل ٹریننگ، آکسیجن تھراپی (پروٹوکول کے تحت)۔
- ادویات – محدود پیمانے پر OTC دوائیں جیسے درد کش، NSAIDs، مسل ریلکسنٹس، جیلز تجویز کرنا۔
- آلات – واکر، وہیل چیئر، آرتھوٹس، بریسز اور ٹیپنگ تکنیک۔
- تعلیم و آگاہی – مریضوں اور کمیونٹی میں آگاہی پروگرام، ہوم ایکسرسائز پلان، حفاظتی اقدامات۔
- خصوصی تکنیک – ڈرائی نیڈلنگ، لیزر تھراپی یا کینیسیو ٹیپنگ صرف اس صورت میں جب باقاعدہ تصدیق شدہ کورس مکمل کیا ہو (کم از کم 48 گھنٹے تربیت)۔
اسپیشلائزڈ فزیوتھراپسٹ (Spe. PT)
اسپیشلائزڈ فزیوتھراپسٹ وہ ہیں جنہوں نے DPT کے بعد MS، MPhil یا 2 سالہ فیلوشپ مکمل کی ہو۔
اضافی دائرہ کار
- پیچیدہ یا دائمی امراض کا علاج۔
- جدید تشخیصی آلات کا استعمال (گیٹ اینالیسز، EMG، NCS وغیرہ)۔
- MRI، CT، بلڈ ٹیسٹ یا مخصوص مارکرز کی تجویز۔
- خصوصی تکنیک جیسے سریل کاسٹنگ، پیڈیاٹرک ریہیب، ایڈوانسڈ مینول تھراپی۔
- CPD ورکشاپس، جونیئرز کی تربیت اور پالیسی سازی میں کردار۔
- حکومت اور اداروں کو ریہیبلیٹیشن پروگرامز کے حوالے سے مشاورت دینا۔
پاکستان میں پریکٹس سیٹنگز
فزیوتھراپسٹ مختلف شعبوں میں خدمات فراہم کرتے ہیں:
- ہسپتال – BHU، THQ، DHQ اور ٹرشری کیئر۔
- ریہیب سینٹرز – فالج، ریڑھ کی ہڈی، آرتھوپیڈک اور اعصابی امراض کے لیے۔
- کمیونٹی سروسز – گھریلو علاج، بچوں اور بزرگوں کے ریہیب پروگرامز، ڈیزاسٹر رسپانس یونٹس۔
- اسپورٹس اور پرفارمنس سینٹرز – اسپورٹس انجریز اور کارکردگی میں اضافہ۔
- پرائیویٹ کلینکس اور ٹیلی-ریہیب پلیٹ فارمز – شہری و دیہی مریضوں کے لیے آسان رسائی۔
دائرہ کار سے باہر سرگرمیاں
فزیوتھراپسٹ کو ان حدود کی پاسداری کرنا لازم ہے، ورنہ قانونی نتائج اور مریض کی جان کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔ ان میں شامل ہیں:
- وہ میڈیکل ڈائگنوسز جو فزیوتھراپی کے دائرے میں نہیں آتی۔
- کنٹرولڈ ادویات یا اسٹیرائیڈ انجیکشن تجویز کرنا۔
- سائیکوتھراپی، کائروپریکٹک یا اسپیچ تھراپی بغیر تصدیق۔
- ناقابل علاج بیماریوں کو مکمل علاج کا دعویٰ کرنا۔
2025 میں اس اپڈیٹ کی اہمیت
یہ نیا فریم ورک:
- مریضوں کے علاج کو محفوظ اور مؤثر بناتا ہے۔
- فزیوتھراپسٹ کو خودمختار ہیلتھ پروفیشنل کے طور پر تسلیم کرتا ہے۔
- بین الاقوامی معیار سے ہم آہنگ ہے۔
- تحقیق، اعلیٰ تعلیم اور خصوصی تربیت کو فروغ دیتا ہے۔
2025 میں پاکستان میں فزیوتھراپی کا دائرہ کار ایک جدید، شواہد پر مبنی اور مریض مرکز ماڈل کے طور پر سامنے آیا ہے۔ فزیوتھراپسٹ اب صرف معاون عملہ نہیں بلکہ ہیلتھ کیئر ٹیم کے کلیدی رکن ہیں جو آزادانہ تشخیص، علاج اور ریہیبلیٹیشن فراہم کر سکتے ہیں۔
AHPC کے قانونی اور اخلاقی فریم ورک کے تحت کام کرتے ہوئے فزیوتھراپسٹ نہ صرف مریضوں کی زندگیوں کو بہتر بنا رہے ہیں بلکہ پاکستان کے صحت کے نظام کو بھی مضبوط بنا رہے ہیں۔