سندھ کے وزیر ثقافت و سیاحت سید ذوالفقار علی شاہ کی سربراہی میں سندھ کلچر اینڈ ٹورازم ڈیپارٹمنٹ نے صوبے بھر میں ثقافتی صلاحیتوں کی تلاش اور سرپرستی کے لیے سندھ ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔
یہ فیصلہ ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں کیا گیا جہاں سندھ کے تاریخی ورثے کے تحفظ اور سیاحت کو فروغ دینے کے لیے دیگر اہم اقدامات کی بھی منظوری دی گئی۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تاریخی عمارتوں کی نگرانی کا نظام سخت کیا جائے گا خاص طور پر کنجی اور کاواس جی جیسی مشہور عمارتوں کے انہدام پر عوامی ردعمل کے بعد۔ وزیر ثقافت نے ان اہم عمارتوں کے خاتمے پر گہرے افسوس کا اظہار کیاہے۔
سیاحت کے فروغ کے لیے مشہور تفریحی مقامات پر قیمتیں کم کرنے اور مفت انٹرنیٹ کی سہولت فراہم کرنے کا منصوبہ ہے ۔
اس کے علاوہ تھرپارکر میں جیپ ڈیزرٹ سفاری اور کیمپنگ پروگرام بھی متعارف کرائے جا رہے ہیں۔
تاریخی دستاویزات کو محفوظ بنانے کے لیے سندھ آرکائیوز کو برٹش لائبریری سے ڈیجیٹلی منسلک کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔
حکومت مختلف ثقافتی مواد کو ڈیجیٹل بنانے کے منصوبوں پر بھی کام کر رہی ہے جن میں شاہ عبداللطیف بھٹائی کی شاعری کو موبائل ایپلیکیشن میں تبدیل کرنا اور موئن جو دڑو کی تاریخ کو 15 سے زائد زبانوں میں ترجمہ کرنا شامل ہے تاکہ دنیا بھر میں اس کو پہنچایا جا سکے۔
ورثے کی عمارتوں کی توڑ پھوڑ پر ایک تفصیلی رپورٹ وزیراعلیٰ سندھ کو پیش کی جائے گی اور مزید اقدامات بھی متوقع ہیں تاکہ سندھ کے ثقافتی ورثے کو محفوظ رکھا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں : پاکستانی سائنسدان ڈاکٹر غلام سرور کو خلیفہ انٹرنیشنل ایوارڈ سے نوازا گیا ہے