مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال
ابوظہبی میں وزیراعظم پاکستان شہباز شریف اور متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید النہیان کے درمیان ایک اہم ملاقات ہوئی، جس میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید گہرا کرنے اور مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے پر گفتگو کی گئی۔
وزیراعظم شہباز شریف ورلڈ گورنمنٹ سمٹ 2025 میں شرکت کے لیے متحدہ عرب امارات کے دورے پر ہیں، جہاں وہ عالمی رہنماؤں سے ملاقاتیں کر رہے ہیں۔
معاشی، تجارتی اور ترقیاتی تعاون پر زور
ملاقات قصر الشاطی، ابوظہبی میں ہوئی، جہاں دونوں رہنماؤں نے معاشی، تجارتی اور ترقیاتی شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو وسعت دینے پر اتفاق کیا۔ دونوں ممالک نے ایک دوسرے کے ترقیاتی وژن کے مطابق پائیدار اقتصادی ترقی اور خوشحالی کے لیے مشترکہ کوششیں کرنے پر زور دیا۔
وزیراعظم نے متحدہ عرب امارات کی سرمایہ کاری کو پاکستان کی معیشت کے لیے انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں، خاص طور پر توانائی، بنیادی ڈھانچے، ٹیکنالوجی، اور زراعت کے شعبوں میں۔
ورلڈ گورنمنٹ سمٹ کی اہمیت
دونوں رہنماؤں نے دبئی میں جاری ورلڈ گورنمنٹ سمٹ کی اہمیت پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ اس سمٹ کا مقصد عالمی طرز حکمرانی کے رجحانات کو سمجھنا اور ایسی حکمت عملی مرتب کرنا ہے جو حکومتی تیاری کو مزید بہتر بنا سکے۔
علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال
ملاقات میں خطے کی موجودہ صورتحال اور بین الاقوامی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، خاص طور پر مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر گہری گفتگو کی گئی۔ دونوں ممالک نے اس بات پر زور دیا کہ عالمی امن و استحکام کے لیے جامع حکمت عملی اپنانا ناگزیر ہے۔
فلسطین کے مسئلے پر بھی گفتگو ہوئی، جہاں دونوں رہنماؤں نے دو ریاستی حل کی حمایت کرتے ہوئے زور دیا کہ مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن اور استحکام کے لیے بین الاقوامی برادری کو مزید متحرک ہونا چاہیے۔
پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے تعلقات میں مزید وسعت
وزیراعظم شہباز شریف نے اس موقع پر پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے دیرینہ تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اقتصادی، تجارتی اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں امارات کے ساتھ تعاون کو مزید فروغ دینے کے لیے پُرعزم ہے۔
یہ ملاقات پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان اسٹریٹجک پارٹنرشپ کو مزید مضبوط کرنے کی ایک اور کوشش تھی۔ دونوں ممالک کے درمیان بڑھتا ہوا تعاون اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ مستقبل میں تجارتی، سرمایہ کاری، اور ترقیاتی منصوبے مزید وسعت اختیار کریں گے، جس سے دونوں ممالک کو فائدہ ہوگا۔