پاکستان میں سوشل میڈیا پر جھوٹی خبروں اور غلط معلومات پھیلانے کے خلاف کریک ڈاؤن مزید سخت ہوگیا ہے جس کے تحت مزید سات افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔ ان افراد پر الزام ہے کہ وہ سوشل میڈیا پر حکومت، عدلیہ، اور ریاستی اداروں کے خلاف جھوٹا پروپیگنڈا کر رہے تھے۔
حکومتی اقدامات کے مطابق، یہ کیسز انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی ایکٹ کے تحت درج کیے گئے ہیں، جن میں جھوٹے بیانات اور اشتعال انگیز مواد کو روکنے کے لیے سخت قوانین نافذ کیے جا رہے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق، یہ کیسز ان افراد کے خلاف درج کیے گئے ہیں جو حساس موضوعات پر جھوٹے اور گمراہ کن بیانات کے ذریعے عوامی امن کو نقصان پہنچا رہے تھے۔
اس معاملے پر وفاقی وزیر اطلاعات مورتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ آزادی اظہار رائے کا حق آئین میں موجود ہے لیکن اسے آئینی دائرہ کار میں رہ کر استعمال کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جھوٹے پروپیگنڈے کو کنٹرول کرنے کے لیے حکومت سخت اقدامات کرے گی، اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو بھی اس سلسلے میں اپنی ذمہ داری ادا کرنی ہوگی ۔
حکومت نے اس کے ساتھ “فیک نیوز بسٹر” نامی ایک پروگرام بھی لانچ کیا ہے جس کا مقصد جھوٹے مواد کی نشاندہی اور عوام کو آگاہی فراہم کرنا ہے۔ یہ پلیٹ فارم عوام کو اصل حقائق فراہم کرنے میں مددگار ہوگا اور جھوٹی خبروں کے نقصانات کے بارے میں شعور اجاگر کرے گا۔