سعودی ٹورازم اتھارٹی نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے پاکستانی مسافروں کے لیے فوری طور پر سیاحتی ویزا کی شرائط میں نرمی کر دی ہے۔ اب درخواست دہندگان کو صرف ایک بینک اسٹیٹمنٹ جمع کروانا ہو گا جس میں کم از کم ماہانہ کریڈٹ رقم 750 ڈالر یا اس کے مساوی ہو۔
اتھارٹی کی جانب سے آج جاری ہونے والی ایک پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ یہ ملک پاکستانی سیاحوں کے لیے اہم بین الاقوامی مقامات میں سے ایک ہے اور 2024 کے مقابلے میں مملکت میں آنے والے سیاحوں کی تعداد میں 43 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
اتھارٹی نے کہا کہ مملکت کا مقصد 2024 میں 2.7 ملین پاکستانی زائرین کا استقبال کرنا ہے۔
پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ اس بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے کے لیے، سعودی پاکستانی مسافروں کے لیے پشاور، کوئٹہ، لاہور، کراچی، اسلام آباد اور ملتان میں قائم چھ دفاتر میں سے کسی ایک کے ذریعے سفر کرنے سے پہلے ویزا حاصل کرنا آسان بنا رہا ہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ تشیر کے دفاتر صارفین کی درست رہنمائی کرتے ہیں جس میں ویزا درخواست کی رہنمائی، بائیو میٹرک اندراج، اسٹیٹس ٹریکنگ اور پاسپورٹ کی ترسیل شامل ہے۔
مسافر اپنے دورے سے پہلے تشیر کی ویب سائٹ پر اپوائینمنٹ کا وقت بھی لے سکتے ہیں۔
اس میں مزید کہا گیا ہے کہ مملکت نے ٹرانزٹ ویزا بھی متعارف کرایا ہے جو سعودیہ اور فلائناس ایئر لائنز کے ذریعے آنے والے مسافروں کے لیے دستیاب تھا جس کے ذریعے زائرین 96 گھنٹے تک سعودی عرب کو ٹرانزٹ اور سیر کر سکتے ہیں۔
آن ارائیول ویزا ان مسافروں کے لیے دستیاب ہے جو درست اور استعمال شدہ یوکے، یو ایس یا شینگن ویزا رکھتے ہیں۔
اتھارٹی نے بتایا کہ گزشتہ سال سعودی عرب نے پاکستانی مسافروں کے لیے ایک سال کا ملٹی پل انٹری ویزا متعارف کرایا تھا۔ یہ ان لوگوں کے لیے ایک مخصوص ویزا ہے جو ذاتی دوروں کے لیے آتے ہیں جیسے شادیوں یا تقریبوں میں شرکت کرنا یا دوستوں یا خاندان والوں سے ملنے جانا۔
اس ویزا کے حامل افراد 12 ماہ کی مدت کے اندر سعودی عرب کے متعدد دوروں سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں جس سے وہ پورے سال ملک کے مختلف شہروں کی ثقافت اور قدرتی عجائبات کو تلاش کر سکتے ہیں۔
اس میں مزید کہا گیا کہ اس ویزے کے ساتھ پاکستانی مسافر عمرہ بھی کر سکتے ہیں۔