پاکستان انوائرمنٹ پروٹیکشن ایجنسی (پاک-ای پی اے) پنجاب نے 5 جون سے ہر قسم کے شاپنگ بیگز اور پولی تھین بیگز کے استعمال پر مکمل پابندی کا اعلان کرتے ہوئے ضلع سے پلاسٹک بیگز کے خاتمے کا اعلان کیا ہے۔
اس فیصلہ کن اقدام کا مقصد پلاسٹک کے تھیلوں کو ختم کرنا اور پلاسٹک سے انسانی زندگی، جنگلی حیات اور آبی ماحولیاتی نظام کو لاحق خطرات کو کم کرنا ہے۔
تفصیلات کے مطابق یہ بات ارتھ ڈے کے موقع پر اسکول کے بچوں کے ساتھ ایک آگاہی سیشن میں بتائی گئی۔ مری بریوری، اٹک آئل ریفائنری اور نیشنل کلینر پروڈکشن سینٹر کے تعاون سے اس اقدام کا مقصد ماحولیاتی تحفظ کے اقدامات کو فروغ دینا ہے۔
تقریب میں ڈپٹی ڈائریکٹر انوائرمنٹ پروٹیکشن ایجنسی ماریہ صفیر کے علاوہ اسسٹنٹ ڈائریکٹرز عنزہ نیازی، نمرہ طارق، رومیسہ بابر اور انسپکٹر انعام الحق نے شرکت کی۔ ‘
اس سلسلے میں پلاسٹک بمقابلہ ارتھ تھیم پر خصوصی پروگرامز ما انعقاد کیا گیا۔
لوگوں میں شعور بیدار کرنے کے لیے شہر کے نمایاں مقامات پر پلاسٹک کے استعمال کے خلاف آواز اٹھانے والے بینرز آویزاں کئے گئے ہیں۔
پلاسٹک اشیاء پر پابندی عائد
پنجاب حکومت کے ضوابط کے مطابق نہ صرف 75 مائیکرون سے کم پلاسٹک کے تھیلوں کی فروخت پر بلکہ پلاسٹک کی مختلف اشیاء بشمول ڈسپوزایبل اور ملٹی لیئر پیکیجنگ پلاسٹک کی مصنوعات پر بھی جامع پابندی عائد کی گئی ہے جو کہ شیڈول 1 اور 2 میں درج ہیں۔
پنجاب سنگل یوز پلاسٹک پروڈکٹس ریگولیشن 2024 کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سخت سزائیں اور قید کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ مزید یہ کہ صوبہ بھر میں پلاسٹک کے تمام مینوفیکچررز، جمع کرنے والوں اور ری سائیکلرز کو ذمہ داری دی گئی ہے کہ وہ پنجاب کے تحفظ ماحولیات اور موسمیاتی تبدیلی کے محکمے کے ساتھ رجسٹر ہوں۔