لندن کے میئر صادق خان نے نیو یارک میں موسمیاتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موسمیاتی بحران کی وجہ سے لندن کو 45 ڈگری سینٹی گریڈ (113 فارن ہائیٹ) تک پہنچنے والے ناقابل یقین حد تک پریشان کن دنوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
لندن کے بارے میں ایک رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ دارالحکومت کومستقبل قریب مں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے اور شہر کو کئی کے لئے 45 ڈگری سینٹی گریڈ کا سامنا کرنا پڑے گا جس سے لندن میں رہنے والے لوگوں کی زندگی بری طرح متاثر ہوگی۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ ایسے موسم میں گھر دن کے وقت بہت گرم ہوجائیں گے جبکہ کیئر ہومز اور اسکولوں میں بھی رہنا مشکل ہو جائے گا۔
لندن کے میئر صادق خان کا کہنا تھا کہ اس کا مطلب ہے کہ ہمیں اب ان درجہ حرارت کے مطابق ڈھالنا ہوگا۔ اب وقت آگیا ہے کہ لوگ خواب خرگوش جاگیں اور اس سچائی کا سامنا کریں کہ یہ اب ہو رہا ہے اور یہ ہمارے ساتھ ہو رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سایہ دار درخت لگانے اور بسوں میں ایئر کنڈیشنگ کی تنصیب کو یقینی بنادیا گیا ہے لیکن شہروں کو موسمیاتی بحران کے مطابق ڈھالنے میں مدد کرنے کے لیے مزید حکومتی تعاون کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں | ورلڈ کپ 2023 میں پاکستان کے اسکواڈ میں کون سے کھلاڑی ہو سکتے ہیں
انہوں نے برطانیہ کی کنزرویٹو حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ عمارتوں کی تعمیر نو اور قابل تجدید توانائی میں ملازمتوں کو فروغ دینے میں مدد کے لئے امریکی افراط زر میں کمی کے ایکٹ کی طرح ماحول دوست پالاسی فراہم نہیں کر رہی ہے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس اور رواں ہفتے ہونے والے خصوصی موسمیاتی اجلاس سے قبل نیویارک میں صادق خان نے کہا کہ ہم دوسرے شہروں سے سیکھ رہے ہیں لیکن ہم یہ دعویٰ نہیں کر سکتے کہ ہم پیچھے نہیں ہیں کیونکہ برطانیہ سست روی کا شکار ہے۔