انسداد بجلی چوری مہم میں کریک ڈاؤن میں کرتے ہوئےعبوری حکومت نے ملک بھر میں تقریبا پانچ سو افراد کو گرفتار کیا ہے اور 950 ملین روپے سے زائد کی رقم وصولی کر لی گئی ہے ۔
پاور ڈویژن کے سیکرٹری راشد لنگڑیال نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹویٹر پہ اعلان کیا ہے کہ انسداد چوری مہم آج ایک ارب کی وصولی کے سنگ میل تک پہنچ گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ چوری کے خلاف مہم کے تمام پہلو ابھی مکمل طور پر نافذ العمل نہیں ہوئے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ ہم اس ماہ کے آخر تک انشاءاللہ مہم کا ماڈل حتمی طور پر مکمل کرنے کی توقع رکھتے ہیں ۔
لنگڑیال کی رپورٹ کے مطابق 7 ستمبر سے 14 ستمبر تک برآمد ہونے والی کل رقم کی لاگت 91 ملین روپے ہے اور اس دوران 490 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
بجلی، توانائی اور پیٹرولیم کے نگراں وزیر محمد علی نے اس ماہ کے شروع میں اعلان کیا تھا کہ حکومت ملک میں ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن (ٹی اینڈ ڈی) نقصانات کو روکنے کے لئے بجلی چوری کنٹرول ایکٹ پر کام کر رہی ہے۔ وزیر کے مطابق پاکستان کو بجلی چوری اور بل ادا نہ ہونے کی وجہ سے سالانہ 589 ارب روپے کے بھاری نقصان کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔
یہ بھی پڑھیں | مالی بحران کی وجہ سے پی ائی اے کی پروازیں منسوخ, تنخواہوں میں تاخیر
نگران ںوزیر نے مجوزہ حل کا خاکہ پیش کیا جس میں کم خطرے والے علاقوں میں بجلی کی چوری کو کم کرنے کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے گا جن میں ٹرانسفارمرز اور سمارٹ میٹرز کی تنصیب شامل ہیں ۔
انہوں نے کہا جن علاقوں میں نقصان تقریباً 30 سے 60 فیصد ہے وہاں نجی شعبے کی انتظامیہ کو شامل کرنے پر غور کر رہے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ 60 فیصد سے زیادہ نقصان والے علاقوں کو نفاذ کے اقدامات کا سامنا کرنا پڑے گا جن میں دو فیڈرزشامل ہوں گے ۔