پیٹرول ڈیلرز نے ملک گیر ہڑتال پیر تک موخر کردی
پیٹرولیم ڈیلرز نے وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک کے ساتھ ملاقات کے بعد جمعہ کی شام سے ہونے والی ملک گیر ہڑتال کو موخر کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور کہا ہے کہ ان کے منافع کے مارجن میں اضافے کے لیے ایک معاہدہ طے پا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فی الحال ملک گیر ہڑتال کو پیر تک موخر کر دیا ہے۔
جمعرات کو، فیول اسٹیشن آپریٹرز نے کل سے شروع ہونے والی غیر معینہ مدت کے لیے ہڑتال کا اعلان کیا تھا اور ان کے منافع کے مارجن کو موجودہ 2.4 کی سطح سے دوگنا کرکے پانچ فیصد کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
پاکستان پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن (پی پی ڈی اے) کے سیکرٹری اطلاعات نعمان علی بٹ نے بتایا کہ جب تک ہمارے مطالبات پورے نہیں ہوتے پیٹرول اسٹیشن بند رہیں گے۔
فروخت میں تیس فیصد کمی واقع ہوئی ہے
علیحدہ طور پر ایک پریس ریلیز میں، ایسوسی ایشن نے کہا کہ شرح سود اور افراط زر نے آپریٹرز کے کاروبار کو متاثر کیا ہے اور ڈیلرشپ مارجن کو بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں ایرانی ایندھن کی سمگلنگ کی وجہ سے فروخت میں 30 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ ہم نے 1999 میں ایک معاہدہ کیا تھا کہ ہمیں پانچ فیصد پرافٹ مارجن ملے گا جسے 2004 میں کم کر کے چار فیصد کر دیا گیا تھا۔ پریس ریلیز میں کہا گیا کہ اس وقت موجودہ حکومت نے منافع کے مارجن کو 6 روپے فی لیٹر کر دیا تھا جس سے ان کا منافع تقریباً 2.4 فیصد رہ گیا ہے اور یہ پٹرول ڈیلرز کے لیے قابل قبول نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں | چین 2 بلین ڈالر کے قرضے کو ری شیڈول کرنے پر راضی ہو گیا
پریس ریلیز میں کہا گیا کہ انہوں نے ہمیں بتایا کہ منافع کے مارجن پر بعد میں غور کیا جائے گا لیکن پھر بجلی، یوٹیلیٹیز، لیبر اور کبور ریٹ میں اضافے کی وجہ سے چھوٹے پیٹرول پمپس کا منافع مکمل طور پر ختم ہو گیا۔
ہم نے وزیر مملکت مصدق ملک سے رابطہ کیا اور تمام اہم اخبارات میں اپنی اپیلیں شائع کیں۔ بعد ازاں پی پی ڈی اے کے چیئرمین عبدالسمیع خان نے ایک اور بیان میں کہا کہ وزیر مملکت برائے پیٹرولیم نے انہیں بلایا ہے اور وہ آج شام 4 بجے ملاقات کریں گے۔