نادرا چئیرمین کے استعفی دینے کی وجہ سامنے آ گئی
وزیراعظم شہباز شریف نے نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے چیئرمین طارق ملک کا استعفیٰ منظور کر لیا ہے جن پر آئیرس ریکگنیشن سسٹم کی خریداری کے دوران کرپشن کے الزامات تھے۔
قومی احتساب بیورو (نیب) نے طارق ملک کو 6 جون کو طلب کیا تھا جس میں آئیرس ریکگنیشن سسٹم کا پروکیورمنٹ ریکارڈ، 3.5 ملین ڈالر کی ادائیگیاں، پی سی-1 کے ساتھ ساتھ متعلقہ ٹینڈرز اور اخباری اشتہارات طلب کیے گئے۔ نیب نادرا کی جانب سے اپنے ٹھیکیداروں کو فراہم کردہ قواعد و ضوابط کی تفصیلات کا بھی جائزہ لینا چاہتا ہے۔
یہ بھی بتایا گیا کہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے ملک پر سفری پابندی عائد کرتے ہوئے انہیں تحقیقات مکمل ہونے تک بیرون ملک جانے سے روک دیا تھا۔
نادرا ترجمان کے مطابق طارق ملک نے اپنا استعفیٰ وزیراعظم ہاؤس میں ملاقات کے دوران پیش کیا۔ ترجمان نے مزید کہا کہ وزیراعظم شہبازشریف نے بطور چیئرمین نادرا طارق ملک کی |خدمات کو سراہا۔
وزیراعظم نے امید ظاہر کی کہ ملک مستقبل میں بھی طارق ملک کی ترقی اور خوشحالی میں اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔
یہ بھی پڑھیں | پاکستان کا غیر ملکی کرنسی اکاؤنٹس منجمد کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں
چئیرمین نادرا طارق ملک کی خدمات
ملاقات کے بعد چئیرمین نادرا نے اپنے بیان میں کہا کہ انہوں نے اپنے دو سالہ قیام کے دوران 45 سے زیادہ جدید خدمات اور سہولیات متعارف کروائی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ نے حال ہی میں انہیں پاکستان میں ڈیجیٹل انقلاب کے لیے تیار کی جانے والی ’نیشنل ہیومن ڈویلپمنٹ رپورٹ 2024‘ کی ٹیکنیکل ایڈوائزری کمیٹی کا سربراہ مقرر کیا ہے۔
طارق ملک نے مزید کہا کہ یہ نہ صرف ان کے لیے اعزاز کی بات ہے بلکہ اس نے انھیں اپنے مشن کو آگے بڑھانے کا بہترین موقع فراہم کیا۔ اس کے علاوہ وہ اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم سے پائیدار ترقیاتی اہداف کی سرگرمیوں کو آگے بڑھاتے ہوئے پاکستان میں پارلیمنٹ کو مضبوط بنانے میں اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔