آج سے سندھ میں بارشوں کا سلسلہ جاری ہو گا
اگرچہ طوفان کا رخ کراچی اور بلوچستان کے کچھ حصوں سے ہٹ جانے کا امکان ہے، پاکستان محکمہ موسمیات (پی ایم ڈی) نے کہا ہی کہ 15 جون کو لینڈ فال ہونے کی توقع ہے۔
سندھ حکومت نے صوبے کے جنوبی علاقوں میں بڑھتے ہوئے شہری بحران کے لیے تیاری شروع کردی ہے۔ وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے اعلان کیا ہے کہ سجاول، بدین اور ٹھٹھہ کے اضلاع میں 32,466 افراد کے ساتھ ساتھ 70 کے قریب عمارتوں کے رہائشی کراچی، سمندری طوفان کی لپیٹ میں آ سکتے ہیں۔
پی ایم ڈی الرٹ کے مطابق آج (منگل) سے زیریں سندھ بالخصوص سجاول، ٹھٹھہ، بدین، میرپورخاص، تھرپارکر اور عمرکوٹ کے اضلاع میں تیز ہواؤں، مٹی کے طوفان اور گرج چمک کے ساتھ شدید بارشوں کا امکان ہے۔
موسلادھار بارش
محکمہ کے تازہ ترین الرٹ کے مطابق، طوفان سے پیدا ہونے والی مسلسل سطحی ہواؤں کی زیادہ سے زیادہ رفتار تقریباً 140-150 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے۔ نظام کے مرکز کے ارد گرد سمندر کے حالات غیر معمولی ہیں جو نظام کی شدت کا بتاتے ہیں۔ کراچی، حیدرآباد، ٹنڈو محمد خان، ٹنڈو الہیار، شہید بینظیر آباد اور سانگھڑ کے اضلاع میں 14 سے 16 جون تک گرد و غبار اور گرج چمک کے ساتھ بارش کے چند موسلادھار بارشوں کے ساتھ ساتھ 60-80 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلنے کا امکان ہے۔ تیز ہوائیں ڈھیلے اور کمزور ڈھانچے (کچے گھروں) بشمول سولر پینلز کو نقصان پہنچا سکتی ہیں۔
یہ بھی پڑھی | پاکستان کا غیر ملکی کرنسی اکاؤنٹس منجمد کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں