ملک بھر کی مارکیٹیں رات 8 بجے تک بند کرنے کا حکم
قومی اقتصادی کونسل (این ای سی) نے ملک بھر کی مارکیٹیں رات 8 بجے تک بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ فیصلہ وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اجلاس میں کیا گیا جس میں پنجاب، سندھ اور کے پی کے وزیر اعلیٰ اور بلوچستان کے وزیر منصوبہ بندی نے شرکت کی۔
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ کونسل نے توانائی کے تحفظ کے لیے فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تجارتی مراکز رات 8 بجے بند ہو جائیں گے۔ انہوں نے ایل ای ڈی بلب سمیت سبز توانائی کے وسائل کے استعمال کا بھی مشورہ دیا۔
آل پاکستان ٹریڈرز یونین نے حکومتی فیصلے کو مسترد کر دیا
آل پاکستان ٹریڈرز یونین کے صدر اجمل بلوچ نے کہا کہ وہ شدید گرمی میں رات 8 بجے تک بازار بند نہیں کر سکتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہر حکومت نے رات 8 بجے تک مارکیٹیں بند کرنے کی ناکام کوشش کی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ موسم گرما میں فروخت میں کمی دیکھی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گرمیوں میں شام 8 بجے سے رات 11 بجے تک خریداری جاری رہتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تاجر برادری ملک میں بجلی کی سب سے مہنگی خریدار ہے۔
اے پی ٹی یو کی سپریم کونسل کے چیئرمین نعیم میر نے کہا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کو لوپ میں لیے بغیر یہ منصوبہ عملی جامہ نہیں پہن سکتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ صوبائی حکومتوں کو پہلے تاجروں کے ساتھ بیٹھنا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں | پیپلز پارٹی نے مرتضیٰ وہاب، کاشف شورو کو کراچی اور حیدرآباد کے میئر کے لیے نامزد کردیا
انہوں نے مزید کہا کہ تاجر برادری مہنگی بجلی خریدتی ہے۔ سوال کیا کہ کیا حکومت مہنگے خریدار پر سستے خریدار کو ترجیح دے گی۔ اس سے سرکلر ڈیٹ پر کیا اثر پڑے گا۔
انہوں نے سوال کیا کہ کیا غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ ہوگی؟ انہوں نے پوچھا کہ حکومت تاجروں کو بھتہ خوری سے بچانے کے لیے کیسے منصوبہ بندی کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر تمام اسٹیک ہولڈرز کو آن بورڈ نہیں لیا گیا تو احسن اقبال کے اعلان کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔
این ای سی کی 2709 روپے کی منظوری
ذرائع نے بتایا کہ قبل ازیں، این ای سی نے سالانہ ترقیاتی پروگرام کی منظوری دی یے جس کا کل حجم آئندہ بجٹ کے لیے 2,709 بلین روپے ہے۔
ذرائع کے مطابق یہ فیصلہ کیا گیا کہ مرکز پی ایس ڈی پی (پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام) کے تحت 950 ارب روپے خرچ کرے گا۔