بھارت ٹرین حادثہ اعداد و شمار
بھارت کی مشرقی ریاست اوڈیشہ میں تین ٹرینوں کے تصادم میں کم از کم 261 افراد ہلاک اور ایک ہزار زخمی ہو گئے ہیں۔
ایک مسافر ٹرین ملحقہ ٹریک پر پٹری سے اتر گئی اور جمعہ کو آنے والی ٹرین سے ٹکرا گئی۔ اس نے قریبی اسٹیشنری مال بردار ٹرین کو بھی ٹکر ماری۔
سینکڑوں ہنگامی کارکنوں کی بڑے پیمانے پر امدادی کارروائی جاری ہے۔
بھارت میں 20 سال سے زائد عرصے کے بدترین ٹرین حادثے کی وجہ ابھی تک واضح نہیں ہو سکی ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ کولکتہ (سابقہ کلکتہ) اور چنئی (سابقہ مدراس) کے درمیان سفر کرنے والی کورومنڈیل ایکسپریس کی کئی بوگیاں بالاسور ضلع میں تقریباً 19:00 پر ایک اسٹیشنری مال ٹرین سے ٹکرانے کے بعد پٹری سے اتر گئیں۔ اس کے کئی کوچز مخالف ٹریک پر آ گئے۔
مخالف سمت میں سفر کرنے والی ایک اور ٹرین بھی الٹ گئی اور بوگیوں سے ٹکرا گئی۔
یہ بھی پڑھیں | وزیراعظم شہباز شریف انقرہ پہنچ گئے، ترک صدر آج حلف اٹھائیں گے
نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف) کے سربراہ اتل کروال نے بتایا کہ جس قوت سے ٹرینیں ٹکرائیں اس کے نتیجے میں کئی بوگیاں کچل کر تباہ ہو گئیں۔
ریاست کے چیف سکریٹری پردیپ جینا نے کہا کہ 200 سے زیادہ ایمبولینسیں اور سینکڑوں ڈاکٹر، نرسیں اور ریسکیو اہلکاروں کو جائے وقوعہ پر بھیجا گیا ہے۔
اوڈیشہ فائر سروسز کے ڈائریکٹر جنرل سدھانشو سارنگی نے پہلے کہا تھا کہ 288 کی موت ہو چکی ہے۔
تمام پھنسے ہوئے اور زخمی مسافروں کو بچا لیا گیا ہے۔ یہ واضح نہیں ہے کہ ہسپتال لے جانے والے زخمیوں کی حالت کتنی سنگین ہے۔
بھارت کی ساؤتھ ایسٹرن ریلوے کمپنی نے ہفتے کے روز کہا کہ حادثے کی جگہ کو بحال کرنے کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔
ریسکیو اہلکار ملبے سے بچ جانے والوں کی تلاش کر رہے ہیں۔ یہ اس صدی کا بھارت کا بدترین ٹرین حادثہ ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتہ کی دوپہر جائے حادثہ کا دورہ کیا، اور ریلوے کے وزیر اشونی ویشنو کے ساتھ جائے حادثہ پر موجود تھے۔
زندہ بچ جانے والوں اور عینی شاہدین نے افراتفری کے مناظر اور پھنسے ہوئے مسافروں کو بچانے کے لیے قریبی گاؤں کے لوگوں کی بہادرانہ کوششوں کو بیان کیا ہے۔