میں بھی ان کرکٹرز کے راز جانتا ہوں: عمر اکمل
پاکستان کے ٹیسٹ کرکٹر عمر اکمل نے حال ہی میں اپنے بارے میں افواہیں پھیلانے پر ساتھی کرکٹرز کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ میں بھی ان کرکٹرز کے راز جانتا ہوں
اگر میں نے بات شروع کی تو پاکستان کے اچھے لوگ کرکٹ دیکھنا چھوڑ دیں گے۔
یاد رہے کہ عمر اکمل اکثر تنازعات میں گھرے رہتے ہیں جس کی وجہ یہ ہے کہ ان کے بہت سے ساتھی ان پر اپنے دوستوں کے ساتھ خراب رویہ کا الزام لگاتے ہیں۔
یوٹیوب پوڈ کاسٹ پر ایک انٹرویو میں، عمر اکمل نے دعویٰ کیا کہ وہ بھی ان کھلاڑیوں کے بارے میں چونکا دینے والے رازوں سے واقف ہیں جنہوں نے ان پر الزامات لگائے۔
عمر اکمل نے کہا کہ زیادہ تر کرکٹرز کہتے ہیں کہ میں میچور نہیں ہوں۔ اور یہ وہ کرکٹرز ہیں جن کے ساتھ میں کرکٹ کھیلتا ہوں۔
انہوں نے خبردار کیا کہ میں یہ کہنا چاہوں گا کہ مجھے اپنے راز افشا کرنے پر مجبور نہ کریں۔ میرے پاس کھلاڑیوں کے چونکا دینے والے راز ہیں اور اگر میں انہیں افشا کروں گا تو اس سے ان کے اہل خانہ کو بھی نقصان پہنچے گا۔
انہوں نے خبردار کیا کہ میں یہ کہنا چاہوں گا کہ مجھے اپنے راز افشا کرنے پر مجبور نہ کریں۔ میرے پاس کھلاڑیوں کے چونکا دینے والے راز ہیں اور اگر میں انہیں افشا کروں گا تو اس سے ان کے اہل خانہ کو بھی نقصان پہنچے گا۔
انہوں نے خبردار کیا کہ میں یہ کہنا چاہوں گا کہ مجھے اپنے راز افشا کرنے پر مجبور نہ کریں۔ میرے پاس کھلاڑیوں کے چونکا دینے والے راز ہیں اور اگر میں انہیں افشا کروں گا تو اس سے ان کے اہل خانہ کو بھی نقصان پہنچے گا۔
یہ بھی پڑھیں | حکومت پیٹرول سبسڈی اسکیم اپلائی کرنے میں ایک قدم آگے بڑھ گئی
راز کھل گئے تو لوگ کرکٹ دیکھنا چھوڑ دیں گے
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے لوگ بہت معصوم ہیں اور کرکٹ دیکھنا پسند کرتے ہیں۔ میں صرف اس کا احترام کرتا ہوں اور جو راز میرے پاس ہیں ان کو افشا نہیں کرتا۔ اگر یہ راز کھل گئے تو لوگ کرکٹ دیکھنا چھوڑ دیں گے۔
مزید یہ کہ اپنی وائرل ڈانسنگ ویڈیوز کے حوالے سے سوال کے جواب میں عمر اکمل نے کہا کہ انہیں فیملی فنکشنز سے لطف اندوز ہونے کی آزادی ہے۔
یاد رہے کہ عمر اکمل نے حال ہی میں پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) سیزن 8 میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی نمائندگی کی ہے۔ انہیں اب تک پاکستان کے بہترین مڈل آرڈر بلے بازوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔
عمر اکمل نے 16 ٹیسٹ، 121 ون ڈے اور 84 ٹی ٹوئنٹی میں پاکستان کی نمائندگی کی ہے۔ وہ پاکستان کے لیے ورلڈ کپ بھی کھیل چکے ہیں۔